سندھ حکومت کے مالی حسابات میں 9 ارب روپے کی بے ضابطگی کا انکشاف

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال 21-2020 کے لئے رپورٹ مرتب کرلی


Staff Reporter March 10, 2021
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال 21-2020 کے لئے رپورٹ مرتب کرلی

سندھ میں مال مفت دل بے رحم کے طور پر قومی خزانے کے بے دریغ استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

سندھ میں مالیاتی امور میں بے قاعدگی سامنے آئی ہے اور سندھ حکومت کے مالی حسابات پر آڈیٹر جنرل نے اربوں روپے کی بے ضابطگی کی نشاندہی کی ہے۔

اس ضمن میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال 21-2020 کے لئے رپورٹ مرتب کرلی جس کے مطابق سندھ میں 9ارب روپے کے مبینہ فراڈ،بے ضابطگی اور خلاف ضابطہ ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق صوبے میں تنخواہوں،پنشن ،مراعات کی ادائیگیوں کی مد میں صوبائی محکموں میں 5ہزار 270ملین روپے کی بے ضابطگی سامنے آئی ہے جبکہ سندھ حکومت کے مختلف محکموں نے اربوں روپے کے اخراجات کے دستاویزی ثبوت نہیں دیے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق مالی سال 21-2020میں سندھ حکومت نے گزشتہ تین برسوں میں سب سے کم ترقیاتی بجٹ استعمال کیا۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے 41ارب روپے کی سرکاری خریداریوں میں مبینہ بے ضابطگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق مختلف محکموں نے سرکاری خزانے سے خلاف ضابطہ ادائیگیاں بھی کیں سندھ حکومت کے مختلف محکموں میں مجموعی طور پر اٹھاون ارب روپے کی مبینہ خردبرد اور بے ضابطگی سامنے آئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں