بلدیاتی انتخابات کے گیسو سنوارنے کی ضرورت

الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرکے جلد...


Editorial January 07, 2014
فوٹو : فائل

KARACHI: الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرکے جلد سماعت کی درخواست دائر کی ہے ، ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیارکیا گیاکہ پنجاب اور سندھ میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے متعلقہ ہائیکورٹ فیصلے دے چکی ہیں جس کے بعد دونوں صوبوں میں حلقہ بندیوں کا از سر نو جائزہ لیناہوگا ، سندھ اورپنجاب میںاعلان کر دہ شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں رہا ہے ۔ بادی النظر میں اگرچہ اس ساری آئینی اور انتظامی کوششوں کو بعض سیاسی حلقے بلدیاتی الیکشن میں ناگزیر تاخیر سے تعبیر کریں گے تاہم اس امر سے کسی کو اختلاف نہیں ہوسکتا کہ بلدیاتی انتخابات کے شفاف ،منصفانہ اور فول پروف انتظامات نہ صرف ناگزیر ہیں بلکہ سندھ ،پنجاب اور پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کا ہونا اب ٹیسٹ کیس بن چکا ہے۔ صوبائی حکومتوں کے لیے قانون کے تمام ذرایع اور راستے موجود ہیں اور ان پر عملدرآمد بھی ہورہا ہے جس کا لازمی نتیجہ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد میں ہی نکلے گا۔ اس کار خیر کے بعد بجا طور پر تینوں صوبائی حکومتوں کا وقار بلند ہوگا جب کہ ان کی جمہوری سسٹم کی اس ابتدائی سیڑھی کی مقصدیت و اہمیت سے کمٹمنٹ کا بھی اظہار ہوگا۔الیکشن کمیشن کی درخواست میں استدعاکی گئی ہے کہ دونوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ میں توسیع کے لیے فوری سماعت سات جنوری کے لیے مقرر کرکے نئی انتخابی تاریخ کے حوالے سے ہدایات جاری کی جائیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈووکیٹ اکرم شیخ بطور وکیل پیش ہوں گے ، مزید براں حکومت سندھ نے سپریم کورٹ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں اور سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس میں تیسری ترمیم غیر قانونی قرار دینے کے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کے خلاف مزید 7اپیلیں دائر کردیں جن کی سماعت بدھ کو ہوگی۔سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی ترامیم کالعدم ہونے کے باوجود کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا جوش و خروش دیدنی تھا ، سیاسی جماعتیں اور امیدوار تذبذب میں توہیں تاہم انھیں یقین ہے کہ عدلیہ اور الیکشن کمیشن حکام اس چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب ہونگے ۔ادھر پنجاب میں بڑی تعداد میں امید واروں کو بلدیاتی الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا گیا،جنرل کونسلرز کو بلدیاتی الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ، متعدد درخواستوں پر اعتراضات لگے ، کئی درخواستیں مسترد جب کہ کثیر تعداد میں درخواستیں منظور کر لی گئیں۔جن امید واروں کے کاغذات مسترد کیے گئے ہیں، وہ اپیلیں دائر کرینگے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ خیبر پختونخوا،پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی الیکشن دھاندلی سے پاک و شفاف کرائے جائیں،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سندھ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے عام انتخابات کی طرح بلدیاتی انتخابات میں بھی دھاندلی ہوئی تو پھر شدیداحتجاج ہوگا اورعوام باہرنکل آئیں گے ۔ یہ در اصل دھمکی یا انتباہ نہیں بلکہ آیندہ کے بلدیاتی الیکشن کی شفافیت کو یقینی بنانے کی ضرورت کا احساس دلانا ہے۔بلدیاتی انتخابات کے گیسو سنوارنے کا وقت آرہا ہے۔ادراک کیجیے کہ بلدیاتی الیکشن جمہوری عمل کے استحکام و تسلسل کے لیے شرط اول ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔