پشاور میں بائیسیکل شیئرنگ سسٹم کا آغاز

یہ بائیسیکل مرد اور خواتین دونوں کیلئے قابل استعمال ہوں گی


ویب ڈیسک March 11, 2021
یہ بائیسیکل مرد اور خواتین دونوں کیلئے قابل استعمال ہوں گی

پاکستان میں اپنی نوعیت کے پہلے پراجیکٹ زو بائیسیکل شیرئنگ سسٹم کا آغاز ہوگیا۔

منصوبے کی افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان، وزیر صحت سلیم تیمور جھگڑا اور معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے شرکت کی۔ سلیم تیمور جھگڑا اور کامران بنگش نے زو بائیسیکل چلا کر منصوبے کا افتتاح کیا۔

یہ منصوبہ پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کا حصہ ہے۔ زو بائیسیکل پراجیکٹ میں 32 ڈاکنگ اسٹیشن اور 360 جدید بائیسیکلیں ہونگی۔ یہ بائیسیکل مرد اور خواتین دونوں کیلئے قابل استعمال ہوں گی۔ 72 گھنٹے سے زیادہ زو بائیسیکل کو تحویل میں رکھنا سائیکل چوری تصور سمجھا جائے گا۔

یہ سائیکلیں صرف بی آر ٹی شاہراہوں پر چلانے کی اجازت ہوگی جن کے ذریعے پشاور یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات کو بھی بی آر ٹی سڑک تک پہنچنے میں آسانی ہوگی۔

سلیم تیمور جھگڑا نے کہا کہ زو بائیسیکل پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے جس سے شہر میں ٹریفک کے دباؤ میں کمی آئے گی ، میں خود بھی لندن میں سائیکل چلاتا رہا ہوں، زو بائیسکل صحت مندانہ اقدام ہے، طلبا کیلئے آسان سفری رسائی، صحت مند سرگرمی سمیت ایک مثبت اور ماحول دوست اقدام ہے۔ کامران بنگش نے کہا کہ شہری اس سسٹم سے مستفید ہوں اور اس کا خیال بھی رکھیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔