سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کیسے ہوتا ہے
صدر مملکت نے سینیٹ کے اجلاس کی صدارت کے لیے سینیٹر مظفر حسین شاہ کو پریزائٹنگ آفیسر مقرر کیا ہے
سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب رولز کے مطابق خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔
چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لیے صدر مملکت وزیر اعظم کی مشاورت سے کسی ایک سینیٹر کو صدر نشین( پریزائڈنگ آفیسر) مقرر کرتے ہیں اور یہ مقرر کردہ پریزائڈنگ آفیسر سینٹ اجلاس کی صدارت کرتا ہے۔ اس بار صدر مملکت نے جی ڈی اے سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مظفر حسین شاہ کو پریزائٹنگ آفیسر مقرر کیا ہے۔
قواعد کے مطابق پریزائڈنگ آفیسر سب سے پہلے نومنتخب ارکانِ سینیٹ سے حلف لیں گے اور اس کے بعد چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا عمل شروع کریں گے۔ حروف تہجی کے حساب سے ہر سینیٹر آ کر اپنا ووٹ کاسٹ کرے گا۔
ووٹ خفیہ رائے شماری کے ذریعے دیے جائیں گے۔ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے پر ووٹوں کی گنتی ہوگی۔سینیٹ میں سادہ اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگا۔نو منتخب چیئرمین سینیٹ سب سے پہلے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔صدرمملکت کے مقرر کردہ پریزائڈنگ آفیسر چیئرمین سینٹ سے حلف لیں گے۔
حلف اٹھانے کے بعد نو منتخب چیئرمین سینیٹ ایوان بالا کے اجلاس کی صدارت کریں گے اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کا عمل شروع کریں گے۔ ڈپٹی چیئرمین کے چناو کیلئے بھی وہی ترتیب اختیار کی جائے گی جو ترتیب چیئرمیں سینٹ کے انتخاب میں اختیار کی جاتی ہے۔ممبران ایک بار پھر حروف تہجی کے حساب سے آ کر اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔ سادہ اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوگا۔
سینیٹ رولز کے مطابق دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلے کی صورت میں ایک امیدوار کو ایوان کے اراکین کی مجموعی تعداد کی اکثریت یعنی کم از کم 51 فیصد ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لیے صدر مملکت وزیر اعظم کی مشاورت سے کسی ایک سینیٹر کو صدر نشین( پریزائڈنگ آفیسر) مقرر کرتے ہیں اور یہ مقرر کردہ پریزائڈنگ آفیسر سینٹ اجلاس کی صدارت کرتا ہے۔ اس بار صدر مملکت نے جی ڈی اے سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مظفر حسین شاہ کو پریزائٹنگ آفیسر مقرر کیا ہے۔
قواعد کے مطابق پریزائڈنگ آفیسر سب سے پہلے نومنتخب ارکانِ سینیٹ سے حلف لیں گے اور اس کے بعد چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا عمل شروع کریں گے۔ حروف تہجی کے حساب سے ہر سینیٹر آ کر اپنا ووٹ کاسٹ کرے گا۔
ووٹ خفیہ رائے شماری کے ذریعے دیے جائیں گے۔ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے پر ووٹوں کی گنتی ہوگی۔سینیٹ میں سادہ اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگا۔نو منتخب چیئرمین سینیٹ سب سے پہلے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔صدرمملکت کے مقرر کردہ پریزائڈنگ آفیسر چیئرمین سینٹ سے حلف لیں گے۔
حلف اٹھانے کے بعد نو منتخب چیئرمین سینیٹ ایوان بالا کے اجلاس کی صدارت کریں گے اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کا عمل شروع کریں گے۔ ڈپٹی چیئرمین کے چناو کیلئے بھی وہی ترتیب اختیار کی جائے گی جو ترتیب چیئرمیں سینٹ کے انتخاب میں اختیار کی جاتی ہے۔ممبران ایک بار پھر حروف تہجی کے حساب سے آ کر اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔ سادہ اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوگا۔
سینیٹ رولز کے مطابق دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلے کی صورت میں ایک امیدوار کو ایوان کے اراکین کی مجموعی تعداد کی اکثریت یعنی کم از کم 51 فیصد ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔