ایشیائی سپر پاورز کی پنجہ آزمائی نہیں ہوسکے گی میٹنگ میں تصدیق

اسی لیے جون میں پی ایس ایل کی ونڈو مل سکی،پاکستان بھارت کی بی ٹیم سے بھی نہیں کھیلنا چاہتا،ذرائع


Saleem Khaliq March 12, 2021
2023 میں ہی انعقادہوگا،فرنچائززسے گفتگو میں بورڈ نے جنوبی افریقہ کو’’دھمکانے‘‘ کی تجویز مسترد کردی فوٹو : فائل

رواں برس بھی ایشیائی سپرپاورز کی پنجہ آزمائی نہیں ہو سکے گی جب کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے فرنچائزز سے میٹنگ میں تصدیق کر دی۔

پی ایس ایل6کو کورونا کیسز بڑھنے پر14میچز کے بعد ہی روک دیاگیا تھا،اب پی سی بی نے جون میں تکمیل کا اعلان کردیا،اسی ماہ ایشیا کپ کا بھی سری لنکا میں انعقاد ہونا ہے جبکہ ساؤتھمپٹن میں ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ کا بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان فائنل ہوگا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ روز کی میٹنگ میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے فرنچائز اونرز کو بتا دیا کہ رواں سال ایشیائی کرکٹ ایونٹ نہیں ہو سکے گا، اس لیے جون میں پی ایس ایل مکمل کرنے کی ونڈو مل جائے گی،بھارت نے گذشتہ دنوں ایشیا کپ کیلیے بی ٹیم بھیجنے کا عندیہ دیا تھا البتہ پاکستان ایسا نہیں چاہتا۔

حکام کا خیال ہے کہ جیسے بھارتی بورڈ کی ترجیح ٹیسٹ چیمپئن شپ ہے ویسے ہی ہمارے لیے پی ایس ایل اہم ہے،ذرائع کے مطابق اب ایشیا کپ 2023میں ہی ہو سکے گا، میزبان کا فیصلہ اے سی سی کرے گی۔

دوسری جانب گذشتہ روز کی میٹنگ میں فرنچائزز نے ایک بار پھربورڈ پر زور دیا کہ وہ جنوبی افریقہ کو سیریز ملتوی کرنے کا کہے تاکہ رواں ماہ ہی لیگ کو مکمل کر لیا جائے، ایک اونر نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ پروٹیز کو دورہ منسوخ کرنے کی دھمکی دے دیں تاکہ وہ مالی نقصان کا سوچ کر سیریز ری شیڈول کر لیں، میں اعلیٰ شخصیات سے بات کر کے باقی معاملات سنبھال لوں گا۔

اس پر بورڈ حکام کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ نے ٹیم پاکستان بھیج کر ہماری مدد کی تھی، اب ہم ان کے ساتھ ایسا نہیں کر سکتے، اگر سیریز ملتوی ہوئی تو براڈکاسٹنگ و دیگر مد میں انھیں بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔

اس پر ایک اور ٹیم اونرکا کہنا تھا کہ پہلے اپنے گھر کے معاملات تو ٹھیک کریں بعد میں دوسروں کا سوچیں، کون سا گریم اسمتھ (ڈائریکٹر آف کرکٹ جنوبی افریقی بورڈ) سے آپ کا روز کا تعلق ہے مگر ہمارے ساتھ توقریبی روابط ہیں،ذرائع نے مزید بتایا کہ اب پی سی بی رواں ہفتے ہی مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال کرے گا اتفاق کی صورت میں اسے جاری کر دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں