بنگلا دیش میں جسم فروشی کے اڈے سے کورونا ویکسی نیشن کا آغاز

اس قحبہ خانے میں 15 سال سے 40 برس کی 19 ہزار سے زائد سیکس ورکرز رہتی ہیں

اس قحبہ خانے میں 19 ہزار سے زائد سیکس ورکر رہتی ہیں، فوٹو : فائل

بنگلا دیش میں طبی عملے کی کورونا ویکسی نیشن کا آغاز گزشتہ ماہ ہوگیا تھا تاہم اب عوامی سطح پر ٹیکے لگانے کی مہم شروع ہوگئی ہے جس کے لیے پہلا انتخاب دولت دیا کا وہ گاؤں ہے جہاں جسم فروشی کا کاروربار کیا جاتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا کی بھارت میں تیار کردہ کورونا ویکسین کے لگانے کے عمل کا آغاز گزشتہ ماہ 7 فروری کو ہوا تھا اور سب سے پہلے ٹیکے طبی عملے اور سخت خطرے کے لاحق بزرگوں کو لگائے گئے۔

عوامی سطح پر 40 سال بڑے افراد کی ویکسی نیشن کا آغاز دو روز قبل صدر اور وزیراعظم حسینہ واجد سے کیا جا چکا ہے۔ اس کے بعد سب سے پہلے جس علاقے کو ویکسی نیشن کے لیے چنا گیا ہے وہ دولت دیا کا ایک گاؤں ہے جہاں 19 ہزار سے زائد خواتین جسم فروشی کا کام کرتی ہیں۔

اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ ڈھاکا کے علاقے دولت دیا میں 15 سے 40 برس تک کی 19 ہزار سیکس ورکرز ہیں جن کے پاس ملک بھر سے روزانہ 3 ہزار سے زائد افراد آتے ہیں جو کورونا کے پھیلاؤ کا ایک بڑا ذریعہ بن سکتے ہیں۔


دولت دیا میں ویکسی نیشن انچارج ڈاکٹر آصف محمود نے مزید بتایا کہ دولت دیا میں ویکسین لگانے کی مہم کے لیے لازمی شرط 40 سال سے زیادہ عمر کا ہونا، ختم کردی گئی ہے اس علاقے میں ایک ایک خاتون کو ویکسین لگائی جائے گی۔

بنگلا دیش نے ملک میں کورونا سے بچاؤ کے لیے بھارت میں تیار کردہ آسٹرازینیکا کی کورونا ویکسین 41 لاکھ افراد کو لگائی جاچکی ہیں جب کہ ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کو مفت ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں 18 برس سے زیادہ عمر کی خواتین کو بطور سیکس ورکر کام کرنے کی قانونی اجازت حاصل ہے اور اس وقت ملک بھر میں فحاشی کے 11 اڈے قائم ہیں۔

 
Load Next Story