اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کی کامیابی ٹریبونل میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ جائیں گے اور تحریک عدم اعتماد بھی لا سکتے ہیں، پیپلز پارٹی

فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ جائیں گے اور تحریک عدم اعتماد بھی لا سکتے ہیں، مصطفیٰ نواز

متحدہ اپوزیشن نے چیئرمین سینٹ کی کامیابی الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں شکست کے بعد حکومت کی جیت کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے فرزند قاسم گیلانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی ہارے نہیں بلکہ ایک ووٹ سے جیتے ہیں، ہم حکومت کی جیت کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں جائیں گے کیوں کہ انہوں نے یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مسترد کیے، انہیں پتا تھا ہم ہار گئے ہیں۔


مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ حقیقت میں آج یوسف رضا گیلانی کی جیت ہوئی، ہمارے 8 ووٹوں کو غلط مسترد کیا گیا، رولز میں کہیں نہیں لکھا کہ امیداوار کے سامنے والے خانے میں ووٹ کی مہر لگانی ہے، آج کے الیکشن سے ثابت ہوا کہ تمام جماعتوں کے اراکین اپنی قیادت پر اعتماد کرتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ نام کے اوپر لگایا گیا ووٹ ٹھیک ہے، ہم یہ ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے اور فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ جائیں گے، ہم تحریک عدم اعتماد بھی لاسکتے ہیں، ہمیں یقین ہے کسی نے دھوکا نہیں دیا، ہم ایک ووٹ سے جیتے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48 ووٹ حاصل کرکے دوبارہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے ہیں جب کہ اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے اور ان کے 7 ووٹ مسترد کیے گئے۔
Load Next Story