عورت مارچ میں گستاخانہ نعروں کی تحقیقات کے لیے وزارت داخلہ کو خط ارسال
عورت مارچ والوں کی حقیقت سامنے لائی جائے گی،عورت مارچ میں لگے نعرے اصل تھے یا ایڈٹ شدہ؟ فرانزک رپورٹ میں واضح ہوجائیگا
وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ عورت مارچ میں گستاخانہ نعرے لگائے جانے کی تحقیقات کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا دیا تاکہ عورت مارچ والوں کی حقیقت سامنے لائی جاسکے۔
یہ بات انہوں نے کیتھڈرل چرچ وارث روڈ لاہور میں ''استحکام پاکستان کانفرنس'' سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کی میزبانی بشپ آزاد مارشل نے کی۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان غیر مسلم برادری کے تعاون کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا، اسلام غیر مسلم بیٹیوں اور بچیوں کی بھی عزت و ناموس کا محافظ ہے، بیٹی کسی مسیحی کی ہو یا ہندو کی وہ سب کی بیٹی ہے، ہمارا نعرہ ایک قوم ایک منزل، امن اخوت اور اعتدلال پر مبنی ہے۔
عورت مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عورت مارچ والوں کی حقیقت سامنے لائی جائے، وزارت داخلہ کو اس سلسلے میں خط لکھا ہے، عورت مارچ میں بعض باتیں ایسی ہوئیں جو نظریہ پاکستان کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ہم جنس پرستی کا حامی نہیں ہے، عورت ہمارے دین میں سر کا تاج ہے، عورت مارچ میں لگائے جانے والے نعرے اصل تھے یا ایڈٹ شدہ؟ فرانزک رپورٹ میں واضح ہوجائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ملک میں آج امن ہے تو ہماری فوج اور سیکیورٹی اداروں کی وجہ سے ہے، پاکستان کے عوام اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری فوج قوم کی محافظ ہے۔
طاہر محمود اشرفی نے مزید کہا کہ فتوے بازی کرنے والے خود لبرل سیاسی جماعتوں کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلم لیگ (ن) بھی لبرل پارٹی ہے، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے حالات بھی لیبیا جیسے ہوجائیں۔