مزاح کو بہتر انداز میں پیش کرکے معیاری بنایا جاسکتا ہےساجد حسن
موجودہ ملکی صورتحال میں عوام کو ذہنی طور پر سکون فراہم کرنیوالے ڈراموں کی ضرورت ہے
سینئر اداکار ساجد حسن نے کہا کہ ماضی میں اچھے ار معیاری اسکرپٹ پر بنائے جانے والے ڈراموں کو مقبولیت اور شہرت حاصل ہوئی مگر اب پاکستان میں مزاح کو مذاق بنادیا گیا ہے۔
یہ بات انھوں نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ ساجد حسن کا کہنا تھا کہ جگت بازی سے کوئی بھی پروگرام یا ڈرامہ کامیاب ہوسکتا ہے درست نہیں بلکہ ایسے ڈرامے عام طور سے مسترد کردیے جاتے ہیں۔
پاکستان میں بہت اچھے مزاح لکھنے والے موجود ہیں جنھوں نے تھیٹر اور ٹیلی ویژن پر اپنی بہترین تحریروں سے شہرت حاصل کی اور آج اگر کراچی میں تھیٹرکامیاب ہوا ہے تو اس کی بنیادی وجہ ڈرامے کا بہترین اسکرپٹ ہے مگرہمارے ملک میں تھیٹر کرنے والوں نے اس پر کبھی کوئی توجہ نہیں دی، میں نے بھی تھیٹر کے لیے ڈرامے کیے میرا پہلا انتخاب ایک اچھا اسکرپٹ رہا جس کی وجہ سے ڈراموں کو پسند کیا گیا۔انھوں نے کہا ملک کی موجودہ صورتحال میں ایسے ڈراموں اور پروگراموں کی ضرورت ہے جو عوام کو ذہنی طور پر سکون پہنچا سکیں اور ان کے چہروں پر مسکراہٹ لاسکیں۔
یہ بات انھوں نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ ساجد حسن کا کہنا تھا کہ جگت بازی سے کوئی بھی پروگرام یا ڈرامہ کامیاب ہوسکتا ہے درست نہیں بلکہ ایسے ڈرامے عام طور سے مسترد کردیے جاتے ہیں۔
پاکستان میں بہت اچھے مزاح لکھنے والے موجود ہیں جنھوں نے تھیٹر اور ٹیلی ویژن پر اپنی بہترین تحریروں سے شہرت حاصل کی اور آج اگر کراچی میں تھیٹرکامیاب ہوا ہے تو اس کی بنیادی وجہ ڈرامے کا بہترین اسکرپٹ ہے مگرہمارے ملک میں تھیٹر کرنے والوں نے اس پر کبھی کوئی توجہ نہیں دی، میں نے بھی تھیٹر کے لیے ڈرامے کیے میرا پہلا انتخاب ایک اچھا اسکرپٹ رہا جس کی وجہ سے ڈراموں کو پسند کیا گیا۔انھوں نے کہا ملک کی موجودہ صورتحال میں ایسے ڈراموں اور پروگراموں کی ضرورت ہے جو عوام کو ذہنی طور پر سکون پہنچا سکیں اور ان کے چہروں پر مسکراہٹ لاسکیں۔