شرجیل خان کی فٹنس کے معاملے میں پی سی بی کا یوٹرن
صرف یہی ایک معیار نہیں بالآخر کھلاڑی کو کرکٹ تو کھیلنا ہوتی ہے، وسیم خان
شرجیل خان کی فٹنس کے معاملے میں پی سی بی نے یو ٹرن لے لیا۔
ایک سال قبل پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے کہا تھا کہ شرجیل خان پابندی کے دور میں اپنی فٹنس کا معیار برقرار نہیں رکھ سکے،قومی ٹیم میں واپسی کیلیے ان کو طویل سفر کرنا ہوگا، طے شدہ معیار پر پورا اترنے کی صورت میں ہی انھیں زیر غور لایا جائے گا۔
گذشتہ روز پریس کانفرنس میں چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ صرف فٹنس ہی سلیکشن کا معیار نہیں ہے، بالآخر کھلاڑی کو کرکٹ کھیلنا ہوتی ہے، ہم پہلے ہی فٹنس کے معیارات پر نظر ثانی کرنے کیلیے کام کر رہے ہیں اور نئی پالیسی متعارف کروائی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ میں نے رواں سال کے آغاز میں شرجیل خان کی فٹنس کے حوالے سے بات نہیں کی تھی کیونکہ ان کی کارکردگی میں تسلسل نہیں تھا، مگر اب ہم پرفارم کرنے والے ہر کھلاڑی پر نظر رکھیں گی خواہ اس کی فٹنس جیسی بھی ہو، ہاں میں سمجھتا ہوں کہ شرجیل خان کی فٹنس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، وقت کے ساتھ بہتری آئے گی مگر ابھی وہ ہمیں بڑے میچ جتوا سکتے ہیں۔
ایک سال قبل پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے کہا تھا کہ شرجیل خان پابندی کے دور میں اپنی فٹنس کا معیار برقرار نہیں رکھ سکے،قومی ٹیم میں واپسی کیلیے ان کو طویل سفر کرنا ہوگا، طے شدہ معیار پر پورا اترنے کی صورت میں ہی انھیں زیر غور لایا جائے گا۔
گذشتہ روز پریس کانفرنس میں چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ صرف فٹنس ہی سلیکشن کا معیار نہیں ہے، بالآخر کھلاڑی کو کرکٹ کھیلنا ہوتی ہے، ہم پہلے ہی فٹنس کے معیارات پر نظر ثانی کرنے کیلیے کام کر رہے ہیں اور نئی پالیسی متعارف کروائی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ میں نے رواں سال کے آغاز میں شرجیل خان کی فٹنس کے حوالے سے بات نہیں کی تھی کیونکہ ان کی کارکردگی میں تسلسل نہیں تھا، مگر اب ہم پرفارم کرنے والے ہر کھلاڑی پر نظر رکھیں گی خواہ اس کی فٹنس جیسی بھی ہو، ہاں میں سمجھتا ہوں کہ شرجیل خان کی فٹنس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، وقت کے ساتھ بہتری آئے گی مگر ابھی وہ ہمیں بڑے میچ جتوا سکتے ہیں۔