زہریلے لوگوں اور رشتوں سے خود کو کیسے بچائیں

پرسکون اور کامیاب زندگی کے لئے حسد کی آگ میں جلتے نام نہاد رشتوں سے علیحدگی ضروری ہے۔


پرسکون اور کامیاب زندگی کے لئے حسد کی آگ میں جلتے نام نہاد رشتوں سے علیحدگی ضروری ہے۔ فوٹو: فائل

کائنات مختلف النوع، انسانوں اور رشتوں سے عبارت ہے، جیسے انسان کو کامیاب زندگی گزارنے کے لیے انسانوں کے ساتھ اور تعاون کی ضرورت ہوتی ہے، ویسے ہی روحانی کامیابی اور صحت مندی ایسے لوگوں کے ساتھ سے عبارت ہے، جن کے ساتھ وہ رشتوں کی مہین لیکن مضبوط ڈوریوں میں پرویا ہوا ہے۔

ان خونی اور جذباتی رشتوں کی خاموش تائید جو کہ ہر دم اس کی پشت پناہی کرتی ہے، انسان کے لیے روحانی اور مادی ہر دو طرح کی زندگی کی کامیابی، سکون اور اعتماد کا باعث ہوتی ہے۔ یہ احساس کہ ہمارے پاس ایسے مخلص رشتے موجود ہیں جو ہر مشکل اور آزمائش کی گھڑی میں ہمارا ساتھ دینے کو تیار ہوں گے، آپ کے آگے بڑھنے اور بڑھتے چلے جانے کی خواہش میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس حقیقت کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کہ یہ دنیا ہے اور رنگ برنگ فطرت کے حامل انسانوں سے بھری ہوئی ہے جہاں آپ کے بہت سے دوست اور خیر خواہ موجود ہیں، وہیں دوستی اور رشتہ داری کی آڑ میں ایسے لوگوں سے بھی واسطہ پڑتا ہے جو اپنی زہریلی فطرت کی وجہ سے آپ کی کامیابی اور سکون تلپٹ کرنے کے درپے رہتے ہیں ۔

ہماری مذہبی تعلیمات اگرچہ ہر ممکن حد تک رشتہ داروں سے حسن سلوک اور دوستوں کے معاملے میں برداشت اور صبر کا درس دیتی ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمارا مذہب یہ تعلیم بھی دیتا ہے کہ '' مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا ۔'' اس لیے بہت ضروری ہے کہ اپنی ذہنی صحت اور کامیابی کے لیے خود کو ایسے لوگوں سے بچائیں، کیونکہ ایسے زہریلے لوگ ہماری مثبت طرزِ فکر اور تعمیری عادات کو نگل لیتے ہیں ۔

یہی وہ لوگ ہیں جو آپ کی ایک بہترین انسان بننے کی کوششوں کا مذاق اْڑاتے ہیں، ایسے لوگ ہی آپ کو تکلیف دہ اور برے تعلق کو قائم رکھنے کے لیے مجبور کرتے رہتے ہیں، یہ زہریلے لوگ آپ کو ماضی تک محدود رکھ کر آپ کو منفی سوچنے پر مجبور کرتے ہیں. ان کی اس ذہنیت کے ساتھ نہ تو آپ آگے بڑھ سکتے ہیں اور نہ کامیاب ہو سکتے ہیں، ان لوگوں کے لئے آپ کی خوشی اور کامیابی کو برداشت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے ۔

ایسے زہریلے اور منفی قوت کے حامل افراد کے ساتھ روابط آپ کی ذہنی صحت کی خرابی کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسے لوگوں سے جان چھڑانا اور فاصلہ رکھنا بھی بہت مشکل ہوتا ہے، زہریلے لوگ سالوں آپ کے ساتھ جونک کی مانند چمٹے رہتے ہیں، کیونکہ جب جب آپ ان سے جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں، وہ آپ کو خود میں ہی مجرم بنا دیتے ہیں، اس لیے انہیں زندگی سے نکالنا بہت سمجھداری، محنت، تحمل اور وقت کا متقاضی ہوتا ہے۔

درحقیقت ایسے لوگ حاسد ہوتے ہیں، آپ کی خوبیوں اور کامیابیوں سے پہنچنے والی تکلیف ان کے اندر کے زہریلے پن کو مزید بڑھاوا دیتی ہے اور وہ آپ کی خوشی کو غم میں بدلنے اور دل دکھانے والی حرکتیں کرنے لگ جاتے ہیں۔ اس لیے حسد کی آگ میں جلتے ان نام نہاد رشتوں سے علیحدگی ضروری ہے، اس سے پہلے کہ ان کے حسد کی آگ آپ کے اندر کی اچھائیوں اور خوبیوں کو خاکستر کر دے۔

دور جدید میں انسان کی ذہنی صحت کے حوالے سے بہت سی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور ہر طرح سے بنی نوع انسان کو ایک صحت مند طرزِ زندگی کی طرف واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ زہریلی سوچ رکھنے والے دوست نما دشمنوں کی صحبت اور منفی ذہنیت سے خود کو محفوظ رکھنا ہی آپ کو ذہنی اور جسمانی صحت مندی والی بھرپور زندگی عطا کر سکتا ہے، اس مقصد کے لیے ماہرین عمرانیات و سماجیات نے اپنی تحقیقات اور تجربات کی روشنی میں کچھ ایسے مشورے اور طریق علاج تجویز کیے ہیں، جنہیں اختیار کر کے آپ اپنی زندگی کو تکلیف دہ رشتوں سے پاک کر سکتے ہیں۔

زہریلے پن کو پہچانیں
زہریلے لوگوں اور چیزوں سے نجات کے لئے پہلا قدم اس حقیقت کو جاننا ہے کہ ایسا کیا ہے، جو آپ کو نقصان پہنچا رہا ہے؟ زہریلے لوگ اکثر مطلبی اور خود غرض ہوتے ہیں، سماجی رویوں کے ماہرین کے مطابق ایسے لوگوں کو خوش کرنا اور ان کے ساتھ کام کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، حتی کہ اْس وقت بھی جب وہ اپنی طرف سے آپ کی مدد کرنے کی کوشش میں مصروف ہوتے ہیں۔

ایسے لوگ نہ اپنے احساسات کی ذمہ داری لیتے ہیں اور نہ ہی اپنے رویوں پر شرمندہ ہوتے ہیں، بلکہ پوری ڈھٹائی سے خود کو ہر بات سے بری الذمہ قرار دے دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ ہمیشہ انہیں یقین دلائیں کہ آپ ان کے ساتھ کس قدر مخلص ہیں ۔ اگر کوئی تعلق مسلسل آپ کو بوجھ لگ رہا ہو اور وہ مستقل آپ کی ترقی کی بجائے تنزلی کا سبب بن رہا ہو تو یہ آگے بڑھ جانے کا وقت ہے کیونکہ ایسا زہریلا تعلق رفتہ رفتہ آپ کو اصل راستے سے گمراہ کر کے آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کی تباہی کا سبب بن جاتا ہے۔

مضبوط بنیں
زہریلے لوگوں کا مقابلہ پوری قوت سے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ جتنا آپ اْن سے دور ہونے کی کوشش کریں گے، وہ اتنی ہی مضبوطی اور گہرائی سے آپ پر اپنے پنجے گاڑ کر آپ کو روکنے میں مصروف ہو جائیں گے ۔ ان کی ایسی حرکتوں سے بددل نہ ہوں، بلکہ ایسے شخص کو نہایت واضح الفاظ میں اپنا ارادہ بتائیں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ خود کو ان سے ضروری فاصلے پر لے جائیں تاکہ آپ کا پیغام انہیں اچھی طرح سمجھ میں آ جائے اور دوبارہ آپ سے زیادتی یا بدتمیزی کی انہیں ہمت نہ ہو ۔

حدود متعین کریں
زہریلے لوگ آپ کی کمزوریوں کو تلاش کر کے ہر صورت آپ کی زندگی میں دوبارہ گْھسنے کی پوری کوشش کریں گے ۔ اگر آپ نے انہیں ایک بار بتا دیا ہے کہ آپ ان کے پیغامات کا جواب نہیں دیں گے تو اس پر ڈٹ جائیں اور کسی بھی صورت جواب مت دیں ۔ ان سے ذاتی، برقی، سوشل نیٹ ورکنگ کسی بھی فورم پر کوئی رابطہ نہ رکھیں ۔ اگر آپ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اس تعلق کو مزید کسی قیمت پر برقرار نہیں رکھنا تو اس فیصلے پر قائم رہنا اپنی ذمہ داری سمجھیں اور اس حوالے سے سے حدود کا تعین کر کے سختی سے ان پر عمل پیرا ہوں ۔

ضرورت سے زیادہ اچھے مت بنیں
ایک مشہور کہاوت ہے کہ ''نہ اتنے میٹھے بنو کہ نگل لیے جاؤ اور نہ اتنے کڑوے بنو کہ اگل دئیے جاؤ''۔ زہریلے اور منفی لوگوں کے ساتھ اگر آپ زیادہ مہربانی کا برتاؤ کریں گے تو یہ طرزِ عمل آپ کو بہت نقصان پہنچائے گا۔ اس بات کو اچھی طرح جان لیں کہ وہ آپ کی مہربان، نیک فطرت کا غلط استعمال کرتے ہیں، آپ کی مثبت قوت کو اپنی طرف کھینچ کر آپ کو اندر سے کھوکھلا کر دیتے ہیں اور آپ کے اعتماد اور مہربانی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں ۔

اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ آپ ایسے لوگوں کے ساتھ ظالمانہ برتاؤ رکھیں ، بلکہ محض یہ سمجھانا مقصود ہے کہ ایسے لوگوں کے معاملے میں زیادہ فراخدلانہ رویہ اور ضرورت سے زیادہ اچھائی کا مظاہرہ کرنا ان کو مزید شہہ دے گا اور وہ آپ کی نیک اور اچھی فطرت کا ناجائز فائدہ اْٹھا کر آپ کو کسی تکلیف دہ صورتحال میں دھکیل دیں گے۔

زہریلے لوگوں کی مدد کرنا صرف آپ کی ذمہ داری نہیں ہے
زہریلے لوگوں کی ایک بہت بڑی پہچان یہ ہے کہ ضرورت پڑنے پر، خصوصاً اپنی زندگی کے کسی مشکل لمحے میں وہ آپ کی طرف آئیں گے۔ انہیں رونے کے لیے کندھا اور سننے کے لیے کان اور تسلی کے الفاظ چاہیے ہوتے ہیں ۔ ان کی یہ تمام چالیں آپ کا وقت اور توجہ لینے کے لیے ہوتی ہیں۔ اس لیے سمجھ لیں کہ حالات جیسے بھی کیوں نہ ہوں، دوبارہ انہیں خود کو استعمال مت کرنے دیں، کیونکہ ہمیشہ ان کی مدد کو موجود ہونا آپ کی ذمہ داری نہیں ہے ۔ اگر وہ واقعی کسی شدید مشکل یا بحران کا شکار ہیں تو انہیں ماہرین کی مدد لینے کی ہدایت کریں ۔ ان کے مسائل حل کرنا آپ کی ذمہ داری نہیں ہے، آپ محض اتنا ہی بوجھ اْٹھائیے ، جتنی آپ کے اندر گنجائش ہے۔

اپنے فیصلے پر قائم رہیں
زہریلے لوگ آپ کی زندگی میں واپس آ جائیں گے، اگر آپ نے کسی بھی معاملے میں ذرا سی بھی کمزوری کا مظاہرہ کیا، اس لیے جب ان سے جان چھڑانے اور آگے بڑھنے کا فیصلہ کر لیا تو اس فیصلے پر ڈٹ جانا بہت اہم ہے کیونکہ وہ ہمیشہ کوئی نہ کوئی مسئلہ بنا کر، کوئی بھی ڈرامہ کر کے آپ کی زندگی میں واپسی کے راستے تلاش کرتے رہیں گے۔ اس لیے جب آپ نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کر لیا تو اس پر نیک نیتی سے قائم رہیں۔ اگر خدانخواستہ کوئی ایسا منفی شخص آپ کے خاندان کا حصہ ہے، جس سے آپ واضح طور پر علیحدگی اختیار نہیں کر سکتے تو اس کے ساتھ باہمی روابط میں حدود متعین کر لیں اور سختی سے ان حدود پر عمل پیرا رہیں۔

مْثبت لوگوں کی صحبت اختیار کریں
یہ حقیقت ہے کہ ہمیں زندگی میں رشتے درکار ہوتے ہیں، لیکن یہ بات بھی سمجھ لینا ضروری ہے کہ ہمیں ہر طرح کا رشتہ بھی نہیں چاہیے ہوتا ہے، خصوصاً ایسا رشتہ اور تعلق جو آپ کا ساتھ دینے کی بجائے آپ کی زندگی میں تکلیف لانے کا باعث بنے۔ اپنا زاویہ نگاہ مثبت رکھیں اور ایسے رشتوں کا انتخاب کریں، جن کا ساتھ آپ کے لیے آسانی، کامیابی اور سکون کی وجہ بنے۔ رشتوں کے انتخاب میں آپ کا محتاط رویہ ہی درحقیقت آپ کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ جتنا وقت آپ زہریلے لوگوں کی صحبت سے دور رہیں گے، اتنا ہی خود کو وقت دے سکیں گے اور ایسے لوگوں کو زندگی کا حصہ بنا سکیں گے جو مثبت، آگے بڑھانے والے اور آپ کے لیے اہم ہوں گے۔

اپنا وقت ان لوگوں کے ساتھ گزاریں جن کا ساتھ آپ کو خوشی دیتا ہو اور ایسے لوگوں کے لیے اپنی ذات کے دروازے مضبوطی سے بند کر دیں جو خوشی کے علاوہ کچھ اور آپ کی زندگی میں لانا چاہتے ہوں۔

ہماری زندگی، جسم، صلاحیتیں تمام اللہ رب العزت کی عطا کردہ نعمت اور امانت ہیں اور ہمیں نہ صرف ان امانتوں کی بہترین طریق سے حفاظت کرنی ہے، بلکہ ان کا درست استعمال کر کے ان نعمتوں کا شکر بھی ادا کرنا ہے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے جب آپ کے ارد گرد مثبت رویوں والے نیک فطرت رشتہ دار، دوست احباب موجود ہوں، جو آپ کے اندر کے نیک اور اچھے انسان کے قدر دان ہوں اور ہر اچھے قدم پر حوصلہ افزائی کرنے والے ہوں ۔

اگر آپ نے خود کو ایسے لوگوں میں مقید کر لیا جو حاسد، دوغلے اور زہریلے ہیں، تو ان منفی ذہنیت کے حامل لوگوں کی زہریلی فطرت کا اثر آپ کی تمام صلاحیتوں کو اپنے منفی شکنجے میں لے لے گا اور آپ کی دنیا و آخرت دونوں کو ناکام بنا دے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں