وزیر اعظم نے سول ڈرون اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی

ڈرون ٹیکنالوجی کے موثر استعمال سے وسائل کا موثر استعمال اور سروس ڈیلیوری میں بہتری میں مدد ملے گی، وزیراعظم


ویب ڈیسک March 13, 2021
یہ اتھارٹی ڈرون ٹیکنالوجی کے فروغ اور اس کی ملک میں پیداوار میں بھی اہم کردار ادا کرے گی، عمران خان۔فوٹو:فائل

ISLAMABAD: وزیر اعظم عمران خان نے سول ڈرون اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں سول ڈرون اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی گئی ہے، اتھارٹی کے سربراہ سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن ہوں گے، جب کہ دیگر ممبران میں ائیرفورس، سول ایوی ایشن، دفاعی پیداوار، داخلہ اور وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سینئر لیول افسران شامل ہوں گے۔ تمام وفاقی اکائیوں بشمول آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا، اس کے علاوہ شعبے کے تین ماہرین بھی اتھارٹی کا حصہ ہوں گے۔

اتھارٹی میں تمام متعلقین کی شمولیت اتھارٹی کے فرائض کی انجام دہی اور اداروں کے درمیان بہترین کوارڈینیشن میں معاون ثابت ہوگی۔

سول ڈرون اتھارٹی کے قیام کا مقصد ملک میں ڈرون ٹیکنالوجی کا فروغ، ڈویلپمنٹ اور اس اہم شعبے کو ریگولیٹ کرنا ہے۔ سول ڈرون اتھارٹی کے پاس ڈرون ٹیکنالوجی کو ریگولیٹ کرنے، لائسنسوں کا اجراء، امپورٹ اور ملک میں پیداوار کی اجازت دینے کے اختیارات ہوں گے۔ اتھارٹی ڈرونز کی مینوفیکچرنگ، آپریشنز، ٹریننگ اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے حوالے سے ذمہ داریاں سر انجام دے گی، اور اتھارٹی کو جرمانے اور سزا، لائسنسوں کی تنسیخ اور قانونی چارہ جوئی کے اختیار بھی حاصل ہوں گے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈرون ٹیکنالوجی کو کمرشل، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، ایگرکلچر و دیگر پرامن مقاصد کے لئے بروئے کار لانا وقت کی اہم ضرورت ہے، اتھارٹی کے قیام سے نہ صرف اس حوالے سے موجود خلا کوپر کیا جا سکے گا جو ڈرون کے حوالے سے کوئی قانون نہ ہونے کی وجہ سے موجود ہے، بلکہ یہ اتھارٹی ڈرون ٹیکنالوجی کے فروغ اور اس کی ملک میں پیداوار میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ڈرون ٹیکنالوجی کے موثر استعمال سے وسائل کا موثر استعمال اور سروس ڈیلیوری میں بہتری میں مدد ملے گی، اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے قانون سازی کے عمل کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اور کابینہ کی منظوری کے بعد بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |