سینیٹ الیکشن میں دلچسپی نہیں تھی لیکن حصہ لینا متفقہ فیصلہ تھا مولانا فضل الرحمان

عوام کے پاس جانا ضروری ہے ورنہ وہ سمجھیں گے کہ یہ لوگ عہدوں کے لیے لڑ رہے ہیں، سربراہ پی ڈی ایم

پارلیمنٹ سے استعفے دیئے بغیر لانگ مارچ کی افادیت نہیں ہوگی، سربراہ پی ڈی ایم۔ فوٹو: فائل

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ الیکشن میں دلچسپی نہیں تھی لیکن حصہ لینا متفقہ فیصلہ تھا، اس وقت عوام کے پاس جانا ضروری ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن انجینئرڈ تھے، الیکشن میں دلچسپی نہیں تھی لیکن حصہ لینا متفقہ فیصلہ تھا، اس وقت عوام کے پاس جانا ضروری ہے ورنہ وہ سمجھیں گے کہ یہ لوگ عہدوں کے لیے لڑ رہے ہیں، معاشی بدحالی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، عوام بڑے کرب سے گزررہے ہیں۔


پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سینٹ الیکشن میں کیمرے کس نے لگائے کس لئے لگائے، 7 ووٹ کس طرح مسترد ہوئے وجہ کیا تھی، ووٹ بدنیتی کی بنا پر مسترد کئے گیے، جو کھیل کھیلا جارہاہے سب آگاہ ہیں، ہم عدالت سے رجوع کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم میں تمام فیصلے متفقہ رائے سے ہوتے ہیں، سب ایک پیچ پر ہیں، آصف زرداری، مریم نواز اور عبدالغفور حیدری سے مکمل رابطہ ہے، 15مارچ کو آسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلایا جا رہا ہے جس میں لانگ مارچ کے حوالے سے فیصلے کئے جائیں گے، پارلیمنٹ سے استعفے دیئے بغیر لانگ مارچ کی افادیت نہیں ہوگی۔
Load Next Story