سندھ ہائیکورٹ 4 صنعتی شعبوں کی نگرانی کیلیے دیا گیا کنٹریکٹ معطل

حریف کمپنیوں کی جانب سے مقدمے کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے اسٹے آرڈر جاری کردیا۔


Shahbaz Rana March 14, 2021
ٹیکس بچانے والے شعبوں کی نگرانی کیلیے 25ارب کا کنٹریکٹ AJCLکو دیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے 4شعبوں کی پیداوار کی نگرانی کے لیے دیا جانے والا 25ارب مالیت کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا کنٹریکٹ معطل کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے بولی دہندگان کی جانب سے کنٹریکٹ دیے جانے کے عمل پر سوال اٹھائے جانے کے بعد ان کے حق میں اسٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے ایف بی آراور وفاقی حکومت کو 5اپریل کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

سوئٹزر لینڈ کی ایک کمپنی SICPA SA نے ایف بی آر کی جانب سے کنٹریکٹ AJCL پراؤیٹ لمیٹڈ کو دیے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ کمپنی کا موقف تھا کہ کنٹریکٹ منسوخ کرتے ہوئے بولی کا عمل نئے سرے سے شروع کیا جائے۔

ایک اور بولی دہندہ کمپنی ریلائنس آئی ٹی سلوشنز لمیٹڈ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کررکھا ہے جس کی سماعت کل( پیر کو) ہوگی۔ بولی دہندگان نے کنٹریکٹ دیے جانے کے پورے عمل میں ایف بی آر کے طریقہ کار پر اعتراضات اٹھائے تھے۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی شرط کے تحت حکومت ٹیکس بچانے والے 4 شعبوں سیمنٹ، سگریٹ، کھاد اور چینی سازی میں پیداوار کی نگرانی کا نظام نافذ کرنا چاہتی ہے جس کے لیے 25ارب مالیت کا کنٹریکٹ بولی کے بعد AJCL پراؤیٹ لمیٹڈ کو دیا گیا ہے اور معاہدے کے تحت اس کمپنی کو جولائی سے ان شعبوں کی پیداوار مانیٹر کرنی تھی۔

AJCL نے بلند ترین ٹیکنینکل اسکور کی بنیاد پر کنٹریکٹ جیتا حالاں کہ اس کی دی گئی بولی سب سے کم بولی سے 52 فیصد مہنگی تھی۔ دونوں بولیوں کے درمیان 259 روپے فی ہزار اسٹیمپس کا فرق تھا۔ مہنگی بولی کی وجہ سے 5سال کے دورانAJCLکو اضافی 8.5 ارب روپے ادا کرنے پڑتے۔

5سالہ کنٹریکٹ مزید 3 سال تک بڑھائی جاسکتی ہے جس کے بعد مجموعی اضافی رقم 13.5 ارب روپے بن جاتی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔