پی ایس ایل کا ری شیڈول ہونا خوش آئند ہے

پاکستان کی یہ خوش قسمتی ہے کہ یہاں کورونا نے ویسی تباہی نہیں مچائی جیسے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے۔


پاکستان کی یہ خوش قسمتی ہے کہ یہاں کورونا نے ویسی تباہی نہیں مچائی جیسے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے۔ فوٹو: فائل

کورونا کی وبا نے دنیا بھر میں معمولات زندگی کو بْری طرح متاثر کیا ہے، ہر شعبے کی طرح کھیلوں پر بھی اس کا اثر خراب پڑا، کافی عرصے تک توانٹرنیشنل مقابلے ہو ہی نہ سکے پھر آہستہ آہستہ یہ سلسلہ شروع ہوا اور اب احتیاطی تدابیر کے ساتھ دنیا بھر میں اسپورٹس ایونٹس ہو رہے ہیں۔

پاکستان کی یہ خوش قسمتی ہے کہ یہاں کورونا نے ویسی تباہی نہیں مچائی جیسے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے، اسی لیے پی سی بی2020 کا ڈومیسٹک سیزن کرانے میں کامیاب رہا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کی میزبانی بھی کی پھر پی ایس ایل کا انعقاد ہوا، البتہ بدقسمتی سے پی سی بی اسے مکمل نہیں کرا سکا، کئی کھلاڑی کورونا کا شکار ہو گئے جس کی وجہ سے ایونٹ کو 14میچز کے بعد ہی ملتوی کرنا پڑا، اس کی وجوہات کیا تھیں اس پر کافی بحث ہو چکی۔

اچھی بات یہ ہے کہ پی سی بی نے بھی غطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اب بائیو ببل کیلئے غیرملکی کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ ایک اسپیشلائزڈ کام ہے اور اس کیلئے خصوصی مہارت والے افراد کو ہی آنا چاہیے، اسی کے ساتھ پورا ہوٹل ہی پی ایس ایل کیلئے مختص کرانے سے بیحد فوائد حاصل ہوں گے، پہلے یہ دیکھا گیا کہ ہوٹل میں تقریبات بھی ہوتی رہیں اور باہر کے لوگ بھی آتے رہے جس سے وائرس پھیلنے کا خطرہ بڑھا، صرف لیگ سے متعلقہ لوگ ہی رہیں گے تو خطرات کم ہو جائیں گے،اسی کے ساتھ میں یہ تجویز بھی دینا چاہتا ہوں کہ گراؤنڈ اسٹاف، براڈ کاسٹرز، کمنٹیٹرز، ہوٹل کے باورچی، ویٹرز اور دیگر اسٹاف کو بھی بائیو ببل کا حصہ بنایا جائے، اس سے پی ایس ایل کا مسائل کے بغیر انعقاد ہو جائے گا۔

انتظامی مسائل اپنی جگہ لیکن کرکٹ کے لحاظ سے لیگ بہترین انداز میں جاری تھی، دلچسپ میچز سے شائقین بیحد لطف اندوز ہو رہے تھے، میں بھی پی سی بی کی دعوت پر ایک میچ دیکھنے کیلئے نیشنل اسٹیڈیم گیا تھا، گوکہ وہاں مخصوص تعداد میں ہی شائقین کو آنے کی اجازت تھی اس کے باوجود میں نے چیئرمین باکس سے ہی مشاہدہ کیا کہ زبردست ماحول بنا ہوا تھا، لوگ اپنی پسندیدہ ٹیموں اور کھلاڑیوں کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے،میں اس وقت یہی سوچ رہا تھا کہ جب کورونا کی وبا ختم ہوگی تو شائقین سے کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیمزمیں میچز کے دوران کیا زبردست منظر ہوگا۔

اب کرکٹ بورڈ نے جون میں ایونٹ کو مکمل کرنے کا فیصلہ کرلیا جو خوش آئند ہے،گوکہ ان دنوں کراچی میں گرمی ہو گی اور اس سے کھلاڑیوں خصوصاً غیرملکیوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے مگرمجبوری ہے، اپنی اور دیگر ٹیموں کی مصروفیات کو دیکھتے ہوئے ہی شیڈول تشکیل دینا تھا، بورڈ کو چاہیے کہ شام کوہی میچز شروع کرائے، اگردوسرا میچ رات کو دیر سے ختم ہو تو بھی ٹھیک رہے گا لیکن پہلا میچ دھوپ میں کرانے سے نہ صرف پلیئرز بلکہ شائقین بھی پریشان ہوں گے، گوکہ ابھی یہ واضح نہیں کہ لوگ اسٹیڈیم آ کر میچز دیکھ سکیں گے لیکن اگر مجھ سے پوچھیں توموجودہ حالات میں شائقین کو بلانے کے بالکل حق میں نہیں ہوں۔

یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ اگر ویکسین لگ بھی جائے تو بھی احتیاط ضروری ہے، اگر ہم نے ماسک پہنے اور سماجی فاصلے برقرار رکھے تو بہت جلد وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے،حالات کی بہتری تک شائقین کو اسٹیڈیم سے دور ہی رکھنا ہوگا۔گوکہ اس سال پی ایس ایل کے14میچز ہی ہوئے ہیں لیکن ان میں بھی ہمیں کئی باصلاحیت نوجوان کرکٹرز نظر آ گئے، خاص طور پر اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولرشاہنواز دھانی نے مجھے بیحد متاثر کیا،وہ اب تک ایونٹ کے نمایاں بولرز میں بھی شامل ہیں، ان کی کامیابیاں دیکھ کر صوبے کے مزید نوجوانوں کو بھی کرکٹ کھیلنے کا شوق ہوگا۔

شاہنواز کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے، وہ خوش نصیب ہیں کہ جلد قومی اسکواڈ میں شمولیت کا موقع مل گیا اب انھیں اچھی کارکردگی سے اپنے انتخاب کو درست ثابت کرنا چاہیے،کراچی کنگز کے ارشد اقبال میں بھی بڑا ٹیلنٹ دکھائی دیا، پی ایس ایل کی یہی خوبی ہے اس نے ہمیں کئی باصلاحیت کرکٹرز دیے جو اب قومی ٹیم کیلئے خدمات انجام دے رہے ہیں،یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

ہمارے کھلاڑیوں کو بھارت آئی پی ایل میں شرکت کی اجازت نہیں دیتا، اب ہم نے عالمی معیار کی اپنی لیگ بنا لی جس سے پلیئرز کو صلاحیتوں کے اظہار کا اچھا موقع مل رہا ہے،البتہ فرنچائزز مالی نقصانات کی شکایات کرتی رہتی ہیں، کچھ عرصے قبل میں نے اخبارات میں پڑھا تھا کہ اب اس حوالے سے بھی کوئی فارمولہ تیار کر لیا گیا ہے،امید ہے کہ اس سے لیگ کے معاملات میں مزید بہتری آئے گی اور اسی طرح مقابلے سے بھرپور کرکٹ میچز ہوسکیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں