عورت مارچ حکومت کا متنازع بینرز اور نعروں کے خلاف مقدمات کا فیصلہ

عورت مارچ کے بینرز کو فوٹو شاپ کر کے نشر کرنے والے عناصر کو بھی سزا ملے گی، وفاقی وزیر مذہبی امور

8 مارچ کو ہونے والے عورت مارچ میں نعروں اور بینرز سے متعلق سوشل میڈیا پر بحث کا سلسلہ جاری ہے(فوٹو، فائل)

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ عورت مارچ کے موقعے پر متنازع بینرز اور گستاخانہ نعروں کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیر نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ پاکستان عاشقان رسولﷺ کا ملک ہے یہاں پر شانِ رسالتؐ میں گستاخی کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔


انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جاری شدہ مواد کی حقیقت تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، ملوث کرداروں کو بےنقاب کرکے مقدمات دائر کریں گے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور کا یہ بھی کہنا تھا کہ عورت مارچ کے بینرز کو فوٹو شاپ کرکے نشر کرنے والے عناصر کو بھی سزا ملے گی۔

واضح رہے کہ 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین پر ہونے والے عورت مارچ میں متنازع بینرز اور نعروں کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ مارچ کے منتظمین اور شرکا کا مؤقف ہے کہ ویڈیوز اور تصاویر کو ایڈٹ کرکے ان میں متنازع مواد شامل کیا گیا ہے۔
Load Next Story