لاپتہ افراد کیس حکومت ذمے داریاں پوری نہیں کر رہی صورتحال ناقابل قبول ہے سپریم کورٹ

لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو آئے روزجواب دے کر ہم تھک گئے،ملوث افرادکیخلاف مقدمے درج کیے جائیں،جسٹس جواد ایس خواجہ


Numainda Express January 08, 2014
تصدیق شدہ نہ ہونے پرفضل ربی سے متعلق میجرعلی کی رپورٹ مسترد،حمادعامرسے متعلق رپورٹ جمع نہ ہوسکی، فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراداہم معاملہ ہے،حکومت اس بارے میں اپنی آئینی ذمے داریاں پوری نہیں کررہی، حکومت ذمے داریوں کا احساس کرے۔

یہ ریمارکس جسٹس جواد ایس خواجہ نے منگل کو ایک لاپتہ شخص فضل ربی کی بازیابی کے مقدمے کی سماعت کے دوران دیے ہیں ۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے فضل ربی کے بارے میں وزارت دفاع کی رپورٹ پیش کی۔عدالت نے حراستی مرکز سے تصدیق شدہ نہ ہونے پرمیجر محمد علی کی تیارکردہ یہ رپورٹ مستردکردی اورکہا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

 photo 3_zps955edf5f.jpg

عدالت نے وزارت دفاع کی جانب سے کسی ذمہ دارکے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہارکیا اور سیکریٹری دفاع کو حکم دیا کہ وہ آئندہ سماعت پرکسی ذمہ دار افسرکی پیشی ممکن بنائیں ۔سیکرٹری دفاع کو فضل ربی کے بارے میں معلومات لیکر آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت24 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔آن لائن کے مطابق جسٹس جوادایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ ریاست لاپتہ افرادکے مقدمات میں شہریوںکو تحفظ دینے کے بجائے حقوق پامال کرنے میں مصروف ہے،یہ صورتحال ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں