فوج کا کام سرحدوں کی نگرانی کرنا ہے حکمرانی کرنا نہیں رضا ربانی
مکمل طور پر آئینی حکمرانی ہونی چاہیے، جس ادارے کا جو کام ہے اسے وہ ہی کرنا چاہیے، سینیٹر پیپلز پارٹی
پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جس ادارے کا جو کام ہے وہی کرے تو بہتر ہے، فوج کا کام سرحدوں کی نگرانی کرنا ہے حکمرانی کرنا نہیں۔
یہ بات انہوں نے آرٹس کونسل میں سیشن سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے قربانیاں جمہوریت کے لیے دیں لیکن جو صورتحال پرسوں سینیٹ میں دیکھی اس سے زیادہ شرم ناک کچھ اور نہیں ہوسکتا، سوچ رہا ہوں کہ کیا ایوان اس قابل رہا ہے کہ کوئی وہاں بیٹھے اور بات کرے۔
سینیٹ الیکشن میں پولنگ بوتھ سے کیمرہ نکلنے پر انہوں نے کہا کہ بات صرف کیمروں کی نہیں، اس کا تسلسل ذہن میں رکھنا ضروری ہے، اکتوبر میں حکومت نے 26 ترمیم پیش کیں پھر صدر نے ریفرنس جاری کیا، سپریم کورٹ کی رائے آرڈی ننس کے بر خلاف تھی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں گروپ بندیاں ہیں، ان کے اراکین امیدواروں پر تحفظات کا اظہار کرچکے تھے جس کا ردعمل سامنے آیا اور گیلانی صاحب جیت گئے، صادق سنجرانی ہمارا نہیں کسی اور کا تحفہ ہے، اس تحفے کو اپنایا پیپلز پارٹی نے تھا، سیاسی شخصیات کے بجائے اصولوں کو اپنانا ہوگا۔
رضا ربانی نے مزید کہا کہ مکمل طور پر آئینی حکمرانی ہونی چاہیے، جس ادارے کا جو کام ہے اسے وہ ہی کرنا چاہیے، پارلیمان کا کام قانون سازی کرنا ہے وہ قانون سازی کرے اسی طرح فوج کا کام سرحدوں کی نگرانی کرنا ہے حکمرانی کرنا نہیں ہے۔