اعتراضات دور پنجاب میں سکھ میرج ایکٹ دوبارہ منظوری کے لئے تیار

سکھ میرج ایکٹ پر سکھ سنگتوں کو تحفظات دور کردیئے گئے ہیں، سیکرٹری پارلیمانی کمیٹی برائے انسانی حقوق


آصف محمود March 15, 2021
پاکستان دنیا میں پہلا ملک ہے جہاں سکھ میرج ایکٹ منظورکیا گیا تھا فوٹو: فائل

پنجاب میں 2018 میں منظورہونیوالے سکھ میرج ایکٹ پر ابھی تک عمل درآمد شروع نہیں ہوسکا ہے، پنجاب اسمبلی میں انسانی حقوق کی پارلیمانی کمیٹی کے سیکرٹری سردار مہیندر پال سنگھ کا کہنا ہے سکھ میرج ایکٹ پر سکھوں کے مقدس مقام سری اکال تخت صاحب سمیت دیگر سکھ سنگتوں کو تحفظات تھے جو اب دور کردیئے گئے ہیں، سکھ میرج ایکٹ پنجاب کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منطوری کے لئے پیش کیاجائے گا۔

پاکستان دنیا میں پہلاملک ہے جہاں مارچ 2018 میں سکھ میرج ایکٹ منظورکیاگیا تھا، یہ ایکٹ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی اسمبلی نے منظور کیاتھا۔ دوہزاراٹھارہ میں سکھ میرج ایکٹ بل اس وقت کے رکن اسمبلی سرداررمیش سنگھ اروڑہ نے پیش کیاتھا۔ اسمبلی سے منظوری کے بعد اس ایکٹ کے رولزآف بزنس بننے تھے جو تین سال گزرجانے کے باوجود نہیں بن سکے ہیں

مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنےوالے رکن پنجاب اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بتایا کہ ہم نے پوری دنیاکوبڑے فخرسے بتایا تھا کہ پاکستان میں سکھ میرج ایکٹ منظورکرلیاگیا ہے حالانکہ بھارت جہاں سب سے زیادہ سکھ آباد ہیں وہاں بھی سکھوں کی شادیاں ہندومیرج ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ کی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا قانون منظورہونے کے بعد محکمہ انسانی حقوق واقلیتی امور نے اس کے رولزآف بزنس تیارکرنے تھے۔جس کا مسودہ بھی اس وقت متعلقہ محکمے کو دے دیا گیا تھا مگر بدقسمتی سے وہ رولزابھی تک پاس نہیں ہوسکے ہیں

سردار رمیش سنگھ کے مطابق انہوں نے اسمبلی اجلاس میں یہ معاملہ اٹھایاتھا جس پر سپیکرپنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی کے استسفارپر وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے بتایا کہ دس ،پندرہ دن میں یہ رولزبن جائیں گے۔راجہ بشارت کے مطابق پہلے یہ ہوتاتھا کہ قانون پاس کرلئے جاتے تھے لیکن کئی کئی سال تک ان کے رولزآف بزنس نہیں بن پاتے تھے اب ہم نے تمام محکموں کو پابند کیا ہے کہ وہ کوئی بھی قانون پاس کروانے سے اس بات کی گارنٹی دیں گے کہ چھ ماہ کے اندراندر رولزآف بزنس بنائے جائیں گے۔

دوسری طرف تحریک انصاف کے ایم پی اے اورپنجاب اسمبلی میں انسانی حقوق واقلیتی امورکمیٹی کے سیکرٹری سردارمہندرپال سنگھ کہتے ہیں دوہزاراٹھارہ میں جو سکھ میرج ایکٹ پنجاب اسمبلی نے منظورکیا تھا اس پرسری اکال تخت صاحب اور دنیا بھرسے چند سکھ تنظیموں کواعتراضات تھے جس کی وجہ سے اس ایکٹ پردوبارہ غورکیا گیا اورتحفظات دور کردیئےگئے ہیں اوران سے مشاورت کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کابینہ کے آئندہ اجلاس میں سکھ میرج ایکٹ کا مسودہ منظوری کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

سردار مہندر پال سنگھ نے بتایا کہ اگر ہم پہلے رولز بنالیتے تو جو اعتراضات بل پر سامنے آئے تھے وہ رولز پر بھی اٹھائے جاتے، پھر ہمیں اس سکھ میرج کے قانون اوراس کے رولز دونوں میں ترمیم کرنا پڑتی لیکن اب ہم نے ترمیم شدہ بل کے مطابق ہی رولز تیار کئے ہیں ،جیسے ہی صوبائی کابینہ بل کی منظوری دیتی ہے اور وہ قانون بنتا ہے تو اس کے ساتھ ہی رولز پاس کروالئے جائیں گے ۔ انہوں نے توقع ظاہرکی کہ اب سکھ میرج ایکٹ پرعمل درآمد میں زیادہ دیرنہیں لگے گی۔

سکھ رہنما سردار بشن سنگھ کہتے ہیں پاکستان دنیا میں وہ پہلا ملک ہے جہاں سکھوں کو زیادہ آبادی نہیں ہے مگریہاں سکھ میرج کی رجسٹریشن کے حوالے سے کام کیا گیا ہے، سابق دور حکومت میں سردار رمیشن سنگھ نے بل منظور کروایا تھا جب کہ اب موجودہ حکومت نے بھی اس بل میں چند ترامیم کرکے اسے دوبارہ منظورکروانے جارہی ہے، پوری سکھ برادری خوش ہے اوراس پرحکومت کو مبارکباددیتی ہے ،پاکستان میں اقلیتوں کاپوری طرح خیال رکھاجارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں