بیمے کی رقم کیلیے ذہنی معذور اولاد کے قاتل باپ کو 212 برس قید کی سزا

مصری نژاد اامریکی شہری نے آٹزم کے شکار دونوں بیٹوں کو سمندر میں ڈبو کر مار دیا تھا۔

ملزم نے دو پالیسیوں کے 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر وصول کیے اور زیادہ رقم مصر منتقل کر دی۔ فوٹو:فائل

لاہور:
امریکا میں سنگدل اور سفاک باپ نے بیمے کی رقم کے لیے اپنے دو ذہنی معذور بیٹوں کو قتل کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے مطابق مصری نژاد امریکی شہری نے صرف بیمے کی رقم حاصل کرنے کے لئے اپنے 2 ذہنی مریض بیٹوں کو سمندر میں ڈبو کر قتل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق 9 اپریل 2015 کو علی المیزائن نامی مصری نژاد امریکی شہری اپنی سابقہ بیوی اور دو ذہنی مریض بیٹوں کے ہمراہ گاڑی میں سوار ہوکر لاس اینجلس جارہا تھا کہ سان پیدرو کے مقام پر ایک ساحلی سڑک پر اس نے گاڑی چلاتے ہوئے جان بوجھ کر سمندر میں گرا دی، ملزم نے خود تیر کر اپنی جان بچا لی، اور اس کے 8 اور 13 سالہ دو بیٹے گاڑی کے ساتھ ہی پانی میں ڈوب گئے، جب کہ اس کی سابقہ بیوی کو ایک مقامی شخص نے لائف سیونگ ٹیوب کے ذریعے بچالیا۔


ملزم علی المیزائن نے دونوں بیٹوں کی موت کے بعد ایک انشورنس کمپنی سے ان کے ناموں سے کرائی گئی دو پالیسیوں کے 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر وصول کیے اور زیادہ رقم مصر منتقل کر دی، اور جب اسے گرفتار کیا گیا تو اس کے امریکی بینک اکاؤنٹ میں 80 ہزار ڈالر موجود تھے، جو ضبط کر لیے گئے۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ڈسٹرکٹ جج جان والٹر نے ملزم کو 212 برس قید کی سزا کا حکم سناتے ہوئے کہا کہ ملزم کا اقدام انتہائی سفاکانہ تھا اور اس جرم کی سزا بھی سخت ترین ہونی چاہئے۔

 
Load Next Story