پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز اور پیپلزپارٹی کے ادغام کا فیصلہ
بلاول نئی جماعت کے چیئرمین ہونگے،اگلا الیکشن تیرکے نشان پرلڑا جائے گا۔
پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹوزرداری کی طر ف سے 8رکنی کمیٹی کا قیام اس جانب اشارہ ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز(پی پی پی پی) کوختم کرکے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کوبحال کرنے کافیصلہ کر لیاگیا ہے۔
آنے والے دنوں میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینزاور پیپلزپارٹی کے ادغام کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست دینے کی تجویز زیرغور ہے جس کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری ہوں گے اورسرپرست اعلیٰ کاعہدہ سابق صدر آصف علی زرداری کو مل جائے گا۔ سابق صدرآئین کے تحت 2سال تک باقاعدہ سیاست میںحصہ نہیں لے سکتے لہٰذاقانونی طورپر بلاول بھٹوزرداری ہی نئے سربراہ ہوں گے اور اگلا الیکشن تیر کے نشان پر ہی لڑا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے حلقو ں میں یہ بات قریباً طے ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ الیکشن بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں لڑے گی۔
واضح رہے کہ مشرف دور میں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت بینظیربھٹو کی چئیر پرسن شپ میں پیپلز پارٹی (پی پی پی ) پر پابندی لگا دی گئی تھی اور 2002کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مخدوم امین فہیم کی صدارت میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کرائی گئی جس کا نشان تیر ہے۔
2013کے الیکشن سے پہلے پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی ) بھی رجسٹرڈ ہوچکی ہے۔ اس کا نشان تلوار ہے۔ اس کے سرپرست اعلی بلاول بھٹو زرداری اور سیکریٹری جنرل لطیف کھوسہ ہیں۔ لطیف کھوسہ نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پر کوئی الزام نہیں ہے اور یہ بلاول بھٹو زرداری کی پارٹی ہے۔ ہمارے قائد سابق صدر آصف زرداری کراچی میں ایک اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کو مکمل بحال کرنے کا کہہ چکے ہیں۔
آنے والے دنوں میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینزاور پیپلزپارٹی کے ادغام کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست دینے کی تجویز زیرغور ہے جس کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری ہوں گے اورسرپرست اعلیٰ کاعہدہ سابق صدر آصف علی زرداری کو مل جائے گا۔ سابق صدرآئین کے تحت 2سال تک باقاعدہ سیاست میںحصہ نہیں لے سکتے لہٰذاقانونی طورپر بلاول بھٹوزرداری ہی نئے سربراہ ہوں گے اور اگلا الیکشن تیر کے نشان پر ہی لڑا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے حلقو ں میں یہ بات قریباً طے ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ الیکشن بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں لڑے گی۔
واضح رہے کہ مشرف دور میں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت بینظیربھٹو کی چئیر پرسن شپ میں پیپلز پارٹی (پی پی پی ) پر پابندی لگا دی گئی تھی اور 2002کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مخدوم امین فہیم کی صدارت میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کرائی گئی جس کا نشان تیر ہے۔
2013کے الیکشن سے پہلے پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی ) بھی رجسٹرڈ ہوچکی ہے۔ اس کا نشان تلوار ہے۔ اس کے سرپرست اعلی بلاول بھٹو زرداری اور سیکریٹری جنرل لطیف کھوسہ ہیں۔ لطیف کھوسہ نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پر کوئی الزام نہیں ہے اور یہ بلاول بھٹو زرداری کی پارٹی ہے۔ ہمارے قائد سابق صدر آصف زرداری کراچی میں ایک اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کو مکمل بحال کرنے کا کہہ چکے ہیں۔