2024ء تک 90 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں لانے کا ہدف پرائمری پاس پر 3 ہزار اعزازیہ

بچوں کو ڈھائی اوربچیوں کو3 ہزار ملیں گے، سیکنڈری تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کووسیلہ تعلیم پروگرام میں شامل کرنے کافیصلہ

پروگرام کو ابتدائی طور پر سال 2012 میں 5 اضلاع مالاکنڈ پروٹیکٹڈ ایریا، میر پور، اسکردو، نوشکی اور ساوتھ کراچی میں شروع کیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

2024 تک اسکول نہ جانے والے90 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانے کا ہدف مقرر جب کہ وفاقی حکومت نے مفت تعلیم کی فراہمی کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا۔

بی آئی ایس پی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت 2024تک اسکول نہ جانے والے90لاکھ بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانے کا ہدف مقررکرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اب پہلی مرتبہ وسیلہ تعلیم پروگرام میں سکینڈری تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو بھی شامل کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے، سکینڈری کے بچوں کی پروگرام میں شمولیت کا حتمی فیصلہ بورڈ کے2اپریل کو ہونے والے اجلاس میں متوقع ہے۔


اجلاس میں فیصلے کی صورت میں سکینڈری تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو سہ ماہی بنیادوں پر 2500 روپے جبکہ بچیوں کو3000روپے اعزازیہ دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بی آئی ایس انتظامیہ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اب پروگرام کے تحت پرائمری تعلیم مکمل کرنے والے بچیوں کو 3000 روپے بونس کی مد میں اعزازیے دیے جائیں گے۔

وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت اس وقت 34 لاکھ بچے اسکولوں میں داخل ہیں جن سے ہر بچے کو سہ ماہی بنیادوں پر 1500 روپے جبکہ ہربچی کو 2000 روپے اعزازیہ دیا جا رہا ہے۔


وسیلہ تعلیم پروگرام کو ابتدائی طور پر سال 2012 میں ملک کے سب سے کم ترقی یافتہ5اضلاع مالاکنڈ پروٹیکٹڈ ایریا، میرپور، اسکردو، نوشکی اور ساؤتھ کراچی میں شروع کیا گیا تھا اب اسے ملک کے 154 اضلاع تک توسیع دیدی گئی ہے۔

Load Next Story