وزارت انسانی حقوق کا پروپوز کرنے والے لڑکا اور لڑکی کو یونیورسٹی سے نکالنے کا نوٹس

دونوں طلباء کو دوبارہ داخلہ دینے کا مطالبہ


ویب ڈیسک March 16, 2021
دونوں طلباء کو دوبارہ داخلہ دینے کا مطالبہ

وفاقی وزارت انسانی حقوق نے لاہور یونیورسٹی میں لڑکی کے پروپوز کرنے کے بعد طالب علم اور طالبہ کو فارغ کرنے کا نوٹس لے لیا۔

وفاقی پارلیمانی سیکریٹری انسانی حقوق لال چند مالہی نے گورنر پنجاب اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط لکھ کر دونوں طلباء کو دوبارہ داخلہ دینے کا مطالبہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ہم ٹائم پاس کا کلچر پروان چڑھا رہے ہیں؟

پارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق نے کہا کہ دو طلبہ کی جانب سے ایک دوسرے کو پروپوز کرنا ناجائز کام نہیں، جوڑے کو فارغ کرنے سے پہلے ان کا موقف لینا ضروری تھا، اخلاقی اقدار کو کس صورت نظرانداز نہیں کیا جا سکتا مگر اتنا سخت ایکشن لینے کے اثرات اچھے نہیں ہونگے، یونیورسٹی کے اس شدید ردعمل کی وجہ سے دونوں طلباء کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔

لال چند مالہی نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے طلباء کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بجائے یونیورسٹی میں مشاورتی سنٹرز کھولنے چاہئیں، اسٹوڈنٹس کو یونیورسٹی سے نکالنے کا فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے، لہذا داخلہ فوری طور پر بحال کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں