امریکا میں 3 مساج پارلرز میں فائرنگ سے 6 خواتین سمیت 8 افراد ہلاک

پولیس نے 21 سالہ مشتبہ سفید فام نوجوان رابرٹ لانگ کو حراست میں لے لیا

پولیس نے 21 سالہ مشتبہ سفید فام نوجوان رابرٹ لانگ کو حراست میں لے لیا

امریکی ریاست جارجیا میں 3 مساج پارلرز میں فائرنگ سے 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کے واقعات تین الگ الگ مقامات پر ہوئے لیکن ان سب واقعات میں ایک ہی شخص ملوث ہے جسے پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ ان واقعات کی ممکنہ وجوہات تاحال نہیں معلوم ہوسکیں۔

ہلاک شدگان میں زیادہ تر ایشیائی خواتین شامل ہیں جس کے باعث نیویارک پولیس کے انسداد دہشت گرد یونٹ کو ایشیائی آبادی والے علاقوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔

پہلا واقعہ چیروکی کاؤنٹی میں پیش آیا جہاں ینگز ایشین مساج پارلر پر حملہ کیا گیا جس میں 2 ایشیائی خواتین سمیت 4 افراد مارے گئے اور ایک زخمی ہوگیا۔


دوسرا واقعہ ریاستی دارالحکومت اٹلانٹا میں پیش آیا جہاں پولیس کو گولڈ اسپا بیوٹی سلون میں ڈکیتی کی اطلاع موصول ہوئی۔ پولیس جب جائے وقوع پہنچی تو وہاں تین خواتین کی گولیاں سے چھلنی لاشیں ملیں۔

ابھی پولیس وہاں تحقیقات کر ہی رہی تھی کہ اسے گلی کے دوسری کونے پر ایک اور مساج سینٹر میں فائرنگ کی اطلاع ملی جہاں سے ایک خاتون کی لاش ملی۔ تمام چاروں مقتولین کا تعلق ایشیا سے ہے۔

پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے 21 سالہ مشتبہ سفید فام نوجوان رابرٹ لانگ کو حراست میں لے لیا ہے جو چیروکی کاؤنٹی کا رہائشی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ یہی نوجوان ان واقعات میں ملوث ہے۔ حکام کے مطابق وہ یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں آیا ان مقتولین کو نسل پرستی کی وجہ سے قتل کیا گیا۔

واضح رہے کہ چند روز پہلے ہی امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں ایشیائی امریکیوں کے ساتھ نفرت انگیز جرائم اور امتیازی سلوک کے واقعات میں اضافے کی مذمت کی ہے۔
Load Next Story