ہمیں ڈکٹیٹ نہ کیا جائے چیف الیکشن کمشنر کے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں ریمارکس
فیصل واوڈا کے قومی اسمبلی سے استعفی کے بعد صورتحال تبدیل ہوگئی، چیف الیکشن کمشنر
چیف الیکشن کمشنر نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ ہمیں ڈکٹیٹ نہ کیا جائے اور اگر ہم نے فیصل واوڈا کیخلاف مائنڈ بنایا ہوتا تو نااہلی کیس ایک سال نہ چلتا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سینیٹر فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت کی تو فیصل واوڈا الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوگئے۔
وکیل فیصل واوڈا نے کہا کہ وکیل جہانگیر جدون جب تک اس کیس میں پارٹی نہیں بنتے انکو دلائل دینے کا حق نہیں، این اے 249 سے فیصل واوڈا استعفی دے چکے ہیں اور ہم نے الیکشن کمیشن کے تینوں سوالوں کے جواب دے دیے ہیں، اب فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوچکے ہیں، اس لیے ان کیخلاف درخواستیں غیر موثر ہوچکی ہیں، سپریم کورٹ بھی بار بار کہہ چکی ہے 62 ون ایف پر الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں۔
ممبر کے پی کے ارشاد قیصر نے کہا کہ ایک دفعہ کی نااہلی ہمیشہ کی نااہلی ہوتی ہے۔ وکیل فیصل واوڈا نے ان سے کہا کہ آپ مائنڈ نہ بنائیں، میری گزارشات سنیں۔
ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا آپ کا کیا مطلب ہے کہ ہم مائنڈ بناکر بیٹھے ہیں، مائنڈ بنا ہوتا تو یہ کیس ایک سال نہ چلتا، آپکو بار بار مواقع دیے گئے اور آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم مائنڈ بناکر بیٹھے ہیں۔
فیصل واوڈا روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے میرے حلف نامہ سے متعلق الیکشن کمیشن کو تحقیقات کا کہا ہے، کمیشن میرے حلف نامہ پر تحقیقات کرا لے کہ میں نے جھوٹ بولا یا نہیں، میرا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے جیسے میں نے کوئی چوری کی ہے، اگر میں غلط ہوں تو مجھے بے شک پھانسی چڑھا دیں، میرے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے جیسے اسطرح کی درخواستوں پر ماضی میں ہوتا رہا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ان سے کہا کہ فیصل واوڈا صاحب آپ جذباتی ہورہے ہیں، آپ بیٹھ جائیں۔
فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق حلف نامہ پر تحقیقات کررہا ہے، ان کے خلاف درخواستیں مسترد کی جائیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کو ڈکٹیٹ نہ کریں، درخواستوں کے غیر موثر ہونے پر دلائل دیں۔ ممبر کے پی کے ارشاد قیصر نے کہا کہ ہم کسی کی پارٹی دیکھتے ہیں نہ شکل، ہم صرف قانون کی کتابوں کو دیکھتے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فیصل واوڈا کے قومی اسمبلی نشست پر استعفی کے بعد صورتحال تبدیل ہوگئی ہے۔ ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر کسی فیصلہ تک پہنچیں گے۔
الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کے سینیٹ کے امیدوار دوست علی جیسر کی درخواست پر جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی۔ فیصل واوڈا نے سماعت ملتوی ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کورٹ روم میں سجدہ کیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سینیٹر فیصل واوڈا نااہلی کیس کی سماعت کی تو فیصل واوڈا الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوگئے۔
وکیل فیصل واوڈا نے کہا کہ وکیل جہانگیر جدون جب تک اس کیس میں پارٹی نہیں بنتے انکو دلائل دینے کا حق نہیں، این اے 249 سے فیصل واوڈا استعفی دے چکے ہیں اور ہم نے الیکشن کمیشن کے تینوں سوالوں کے جواب دے دیے ہیں، اب فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوچکے ہیں، اس لیے ان کیخلاف درخواستیں غیر موثر ہوچکی ہیں، سپریم کورٹ بھی بار بار کہہ چکی ہے 62 ون ایف پر الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں۔
ممبر کے پی کے ارشاد قیصر نے کہا کہ ایک دفعہ کی نااہلی ہمیشہ کی نااہلی ہوتی ہے۔ وکیل فیصل واوڈا نے ان سے کہا کہ آپ مائنڈ نہ بنائیں، میری گزارشات سنیں۔
ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا آپ کا کیا مطلب ہے کہ ہم مائنڈ بناکر بیٹھے ہیں، مائنڈ بنا ہوتا تو یہ کیس ایک سال نہ چلتا، آپکو بار بار مواقع دیے گئے اور آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم مائنڈ بناکر بیٹھے ہیں۔
فیصل واوڈا روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے میرے حلف نامہ سے متعلق الیکشن کمیشن کو تحقیقات کا کہا ہے، کمیشن میرے حلف نامہ پر تحقیقات کرا لے کہ میں نے جھوٹ بولا یا نہیں، میرا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے جیسے میں نے کوئی چوری کی ہے، اگر میں غلط ہوں تو مجھے بے شک پھانسی چڑھا دیں، میرے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے جیسے اسطرح کی درخواستوں پر ماضی میں ہوتا رہا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ان سے کہا کہ فیصل واوڈا صاحب آپ جذباتی ہورہے ہیں، آپ بیٹھ جائیں۔
فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق حلف نامہ پر تحقیقات کررہا ہے، ان کے خلاف درخواستیں مسترد کی جائیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کو ڈکٹیٹ نہ کریں، درخواستوں کے غیر موثر ہونے پر دلائل دیں۔ ممبر کے پی کے ارشاد قیصر نے کہا کہ ہم کسی کی پارٹی دیکھتے ہیں نہ شکل، ہم صرف قانون کی کتابوں کو دیکھتے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فیصل واوڈا کے قومی اسمبلی نشست پر استعفی کے بعد صورتحال تبدیل ہوگئی ہے۔ ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر کسی فیصلہ تک پہنچیں گے۔
الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کے سینیٹ کے امیدوار دوست علی جیسر کی درخواست پر جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی۔ فیصل واوڈا نے سماعت ملتوی ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کورٹ روم میں سجدہ کیا۔