ماسک کی پابندی 3 فٹ سماجی فاصلے کے ساتھ اسکول کھول دیجیے ماہرین

اس تحقیق سے دنیا بھر کے تعلیمی ادارے کھولنے کی نئی پالیسیاں تشکیل دینے میں خاصی مدد مل سکے گی

کورونا وبا کے بعد سے اسکول کھولنے کےلیے 6 فٹ سماجی فاصلہ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

وبائی امراض کے امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تعلیمی اداروں میں ماسک پہننے پر سختی سے عمل کروایا جائے اور طالب علموں میں 6 فٹ کی جگہ صرف 3 فٹ کا فاصلہ رکھا جائے، تب بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔

یہ نتیجہ امریکی ریاست میساچیوسٹس کے 251 ہائر سیکنڈری اسکولوں میں 5 لاکھ 37 ہزار سے زیادہ طالب علموں اور تقریباً ایک لاکھ اساتذہ پر 16 ہفتے جاری رہنے والی ایک تحقیق کے بعد اخذ کیا گیا ہے۔

اس عرصے میں طالب علموں نے اسکولوں میں پڑھائی کےلیے ''حاضر'' رہتے ہوئے مجموعی طور پر 64 لاکھ ہفتوں جتنا وقت دیا، جبکہ ''حاضر اساتذہ'' کا مجموعی تدریسی دورانیہ 13 لاکھ 42 ہزار ہفتے رہا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ماسک پہننے کی پابندی کے ساتھ، 6 فٹ اور 3 فٹ کے سماجی فاصلے پر عمل کرنے والے اسکولوں میں کورونا وائرس پھیلنے کی شرح یکساں طور پر قابو میں رہی۔

بتاتے چلیں کہ عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے صفائی ستھرائی اور ماسک پہننے کے ساتھ ساتھ دو افراد کے درمیان کم از کم 6 فٹ فاصلہ بھی تجویز کیا ہوا ہے جسے عرفِ عام میں 6 فٹ کا ''سماجی فاصلہ'' (social distancing) کہا جاتا ہے۔

دنیا بھر میں اسکولوں سے لے کر جامعات (یونیورسٹیز) تک، تعلیمی ادارے اسی وجہ سے بند کیے گئے کیونکہ 6 فٹ سماجی فاصلے کے ساتھ ان اداروں کی حدود میں تعلیمی و تدریسی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔


تاہم گزشتہ ایک سال سے کئی ماہرین کو اس رائے سے اختلاف بھی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر معیاری ماسک کو صحیح طور پر مستقل پہن کر رکھا جائے تو 6 فٹ سے بہت کم سماجی فاصلے سے بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم ترین سطح پر رکھا جاسکتا ہے۔

ایسے ہی کچھ ماہرین نے (ماسک پہننے کی پابندی کے ساتھ) 3 فٹ کا سماجی فاصلہ تجویز کیا تھا۔

اس تحقیق کا مقصد بھی یہی جاننا تھا کہ اگر فیس ماسک مستقل پہن کر رکھا جائے تو کیا 3 فٹ اور 6 فٹ کے سماجی فاصلے سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں بھی کوئی فرق پڑتا ہے یا نہیں؟

نتائج کے مطابق، کورونا وائرس کا جتنا پھیلاؤ 6 فٹ کے سماجی فاصلے والے تعلیمی اداروں میں تھا، تقریباً اسی قدر 3 فٹ سماجی فاصلے والے اسکولوں میں بھی دیکھا گیا۔ البتہ دونوں صورتوں میں ماسک پہننے کی مکمل پابندی کی جارہی تھی۔

آن لائن ریسرچ جرنل ''کلینیکل انفیکشس ڈزیزز'' کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کی روشنی میں ماہرین نے تعلیمی اداروں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ معیاری ماسک ''صحیح طرح سے'' اور مستقل پہننے کی پابندی کروا سکیں تو صرف 3 فٹ کا درمیانی فاصلہ رکھتے ہوئے بھی اسکولوں، کالجوں اور جامعات میں تدریسی سرگرمیاں بحال کی جاسکتی ہیں۔

یہ تحقیق اس لحاظ سے اہم ہے کیونکہ اسے مدنظر رکھتے ہوئے آنے والے دنوں اور مہینوں میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق نئی پالیسیاں تشکیل دینے میں خاصی مدد مل سکے گی۔
Load Next Story