نواز شریف اور فضل الرحمان کا پی پی کے بغیر بھی تحریک جاری رکھنے پراتفاق
ہماری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی جو فیصلہ کرے گی اس سے پی ڈی ایم کو آگاہ کردیں گے، زرداری کا فضل الرحمان کو جواب
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے بغیر بھی حکومت مخالف تحریک جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جب کہ آصف زرداری نے کہا ہے کہ استعفوں سے متعلق ہماری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی فیصلہ کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی اور پی ڈی ایم اتحاد کا آئندہ لائحہ عمل پرمشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق لانگ مارچ اوراستعفوں سے متعلق لائحہ عمل پر بات ہوئی۔ دوران گفتگو اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلوں کا انتظار کیا جائے گا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں میں اتفاق ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی آتی ہے تو ٹھیک ورنہ اتحاد میں شامل 9 جماعتیں لائحہ عمل دیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے لانگ مارچ اور استعفوں کے علاوہ جیل بھرو تحریک کے حوالے سے بھی مشاورت کی اور پیپلزپارٹی کا جواب ملنے کے بعد پی ڈی ایم کا اجلاس بلانے پراتفاق کیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی نے سی ای سی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ استعفوں سے متعلق مشاورت کے لیے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس 4 اپریل کو ہوگا۔
فضل الرحمان اور آصف زرداری کے درمیان رابطہ
دریں اثنا مولانا فضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 4 اپریل کو طلب کیا ہے، ہماری کمیٹی جو فیصلہ کرے گی اس سے پی ڈی ایم قیادت کو مطلع کردیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ جواب میں مولا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وہ جواب کے منتظر رہیں گے، امید ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوری رویہ اپنائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی اور پی ڈی ایم اتحاد کا آئندہ لائحہ عمل پرمشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق لانگ مارچ اوراستعفوں سے متعلق لائحہ عمل پر بات ہوئی۔ دوران گفتگو اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلوں کا انتظار کیا جائے گا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں میں اتفاق ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی آتی ہے تو ٹھیک ورنہ اتحاد میں شامل 9 جماعتیں لائحہ عمل دیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے لانگ مارچ اور استعفوں کے علاوہ جیل بھرو تحریک کے حوالے سے بھی مشاورت کی اور پیپلزپارٹی کا جواب ملنے کے بعد پی ڈی ایم کا اجلاس بلانے پراتفاق کیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی نے سی ای سی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ استعفوں سے متعلق مشاورت کے لیے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس 4 اپریل کو ہوگا۔
فضل الرحمان اور آصف زرداری کے درمیان رابطہ
دریں اثنا مولانا فضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 4 اپریل کو طلب کیا ہے، ہماری کمیٹی جو فیصلہ کرے گی اس سے پی ڈی ایم قیادت کو مطلع کردیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ جواب میں مولا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وہ جواب کے منتظر رہیں گے، امید ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوری رویہ اپنائے گی۔