نجکاری پروگرام میں سست روی پر کابینہ کمیٹی شدید برہم
بجلی کمپنیوں کی مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ کیلیے ٹائم لائن پیش کرنے کی ہدایت۔
PESHAWAR:
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری ( سی سی او پی ) نجکاری پروگرام میں سست روی پر برہم جب کہ وزارت نجکاری کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے ٹائم لائن پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے دو ماہ قبل دیے گئے حکم کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مینجمنٹ کی نجی شعبے کو آؤٹ سورس کرنے کا عمل شروع کیا جائے، پر پیشرفت نہ ہونے پر شدید اظہاربرہمی کیا۔
نجکاری ڈویژن نے نجکاری کمیٹی کی ہدایت کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے معاملات ہموار انداز میں چلانے کیلیے مینجمنٹ کا کنٹریکٹ دینے کیلیے کئی تجاویز پیش کیں، وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نجکاری کمیٹی نے دو ماہ پہلے دی گئی ہدایت پر عمل درآمد کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سی سی او پی توقع کررہی تھی کہ وزارت نجکاری بجلی کمپنیوں کی مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے واضح روڈمیپ لے کر آئیگی جو آئی ایم ایف کے پروگرام کی ایک شرط بھی ہے، سی سی او پی کو بتایا گیا کہ وزارت توانائی وزارت نجکاری کے ساتھ تعاون نہیں کررہی۔
وفاقی وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اجلاس کے شرکا سے کہا کہ وہ ٹائم لائن کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ کا عمل تیز کردیں۔ مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ سے سروس ڈلیوری میں بہتری آئے گی اور بجلی کے صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری ( سی سی او پی ) نجکاری پروگرام میں سست روی پر برہم جب کہ وزارت نجکاری کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے ٹائم لائن پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے دو ماہ قبل دیے گئے حکم کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مینجمنٹ کی نجی شعبے کو آؤٹ سورس کرنے کا عمل شروع کیا جائے، پر پیشرفت نہ ہونے پر شدید اظہاربرہمی کیا۔
نجکاری ڈویژن نے نجکاری کمیٹی کی ہدایت کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے معاملات ہموار انداز میں چلانے کیلیے مینجمنٹ کا کنٹریکٹ دینے کیلیے کئی تجاویز پیش کیں، وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نجکاری کمیٹی نے دو ماہ پہلے دی گئی ہدایت پر عمل درآمد کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سی سی او پی توقع کررہی تھی کہ وزارت نجکاری بجلی کمپنیوں کی مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے واضح روڈمیپ لے کر آئیگی جو آئی ایم ایف کے پروگرام کی ایک شرط بھی ہے، سی سی او پی کو بتایا گیا کہ وزارت توانائی وزارت نجکاری کے ساتھ تعاون نہیں کررہی۔
وفاقی وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اجلاس کے شرکا سے کہا کہ وہ ٹائم لائن کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ کا عمل تیز کردیں۔ مینجمنٹ کی آؤٹ سورسنگ سے سروس ڈلیوری میں بہتری آئے گی اور بجلی کے صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔