میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف احتجاج پولیس فائرنگ سے مزید 9 مظاہرین ہلاک

رواں ماہ پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں مظاہرین کی تعداد 200 سے زائد ہوگئی

فوجی قیادت نے مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کا حکم دیا تھا، فوٹو : فائل

میانمار میں پولیس نے فوجی بغاوت کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 9 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار پولیس کی براہ راست فائرنگ سے 9 مظاہرین کی ہلاکت کا واقعہ شمال مغربی علاقے میں پیش آیا جہاں مظاہرین کو منتشر کرنے میں ناکامی پر پولیس نے براہ راست فائرنگ کردی۔

مظاہرین جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضے کیخلاف اور معزول حکمراں آنگ سان سوچی کی رہائی کے لیے نعرے بازی کر رہے تھے، مقررین نے فوجی قیادت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔


یہ خبر پڑھیں : میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں پر فائرنگ سے 38 افراد ہلاک

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف 3 ڈاکٹرز نے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا جو اب ملک گیر مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، مظاہرین پر طاقت کا استعمال کرنے کے فوجی قیادت کے حکم کے بعد سے پولیس کی مظاہرین پر فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : میانمارمیں فوج نےاقتدار پرقبضہ کرکے ایمرجنسی نافذ کردی، آنگ سان سوچی گرفتار

واضح رہے کہ میانمار میں فوج نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرکے یکم فروری کو اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور ملک کی حکمراں آنگ سان سوچی کو گرفتار کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔
Load Next Story