مبینہ دباؤ پر شیخ ایاز یونیورسٹی کے وائس چانسلر مستعفی
ڈاکٹر رضا بھٹی سیاسی شخصیت کو جامعہ کی اراضی دینے پر تیار نہیں تھے، ذرائع
ISLAMABAD:
سندھ کے شہر شکارپور میں قائم کی گئی یونیورسٹی ''شیخ ایاز یونیورسٹی'' کے وائس چانسلر ڈاکٹر رضا بھٹی بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے دباؤ اور یونیورسٹی کا ماسٹر پلان مسترد کرنے کے سبب قبل از وقت اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں جب کہ ان کے عہدے کی مدت مکمل ہونے میں ابھی ڈھائی سال باقی تھے۔
ڈاکٹر رضا بھٹی شیخ ایاز یونیورسٹی شکارپور کے بانی وائس چانسلر ہیں، یہ یونیورسٹی اس سے قبل شاہ لطیف یونیورسٹی خیر پور کے کیمپس کے طور پر کام کررہی تھی جس کے بعد 2 برس قبل اسے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا تھا اور ڈاکٹر رضا بھٹی اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان سے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر کی آسامی سے استعفی دے کر بحیثیت وائس چانسلر شیخ ایاز یونیورسٹی سے منسلک ہوئے تھے۔ ان کی تقرری جولائی 2019 میں4 سال کے لیے کی گئی تھی۔
سندھ کی ایک سیاسی شخصیت سے یونیورسٹی اراضی پر ان کے اختلافات تھے اور وہ متعلقہ سیاسی شخصیت کو یونیورسٹی اراضی استعمال کے لیے دینے کو تیار نہیں تھے جس کے سبب روز بروز ان پر دباؤ بڑھ رہا تھا۔
ایک اور ذریعے کا کہنا ہے کہ سندھ کے ایک غیر منتخب وزیر کی جانب سے یونیورسٹی کا ماسٹر پلان بھی مسترد کردیا گیا تھا جس کے بعد ڈاکٹر رضا بھٹی نے صوبے کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو اپنا استعفی بھجوادیا۔
ادھر ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر شیخ ایاز یونیورسٹی شکار پور کے بانی وائس چانسلر ڈاکٹر رضا بھٹی نے اپنے استعفی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ذریعے وزیر اعلی سندھ کو اپنا استعفی بھجواچکے ہیں تاہم انھوں نے اس اطلاع کی تردید کی کہ یونیورسٹی کی اراضی کے حوالے سے ان پر کسی سیاسی شخصیت کا دباؤ تھا۔
ڈاکٹر رضا بھٹی کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر وائس چانسلر کے عہدے سے استعفی دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں ایسے ہی مسائل تھے جو کسی بھی نئی یونیورسٹی کو درپیش ہوسکتے ہیں۔ میں نے ایچ ای سی میں رہتے ہوئے کئی نئی جامعات بنائی ہیں تاہم شیخ ایاز یونیورسٹی شکار پور سے استعفی اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر دیا ہے۔
سندھ کے شہر شکارپور میں قائم کی گئی یونیورسٹی ''شیخ ایاز یونیورسٹی'' کے وائس چانسلر ڈاکٹر رضا بھٹی بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے دباؤ اور یونیورسٹی کا ماسٹر پلان مسترد کرنے کے سبب قبل از وقت اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں جب کہ ان کے عہدے کی مدت مکمل ہونے میں ابھی ڈھائی سال باقی تھے۔
ڈاکٹر رضا بھٹی شیخ ایاز یونیورسٹی شکارپور کے بانی وائس چانسلر ہیں، یہ یونیورسٹی اس سے قبل شاہ لطیف یونیورسٹی خیر پور کے کیمپس کے طور پر کام کررہی تھی جس کے بعد 2 برس قبل اسے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا تھا اور ڈاکٹر رضا بھٹی اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان سے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر کی آسامی سے استعفی دے کر بحیثیت وائس چانسلر شیخ ایاز یونیورسٹی سے منسلک ہوئے تھے۔ ان کی تقرری جولائی 2019 میں4 سال کے لیے کی گئی تھی۔
سندھ کی ایک سیاسی شخصیت سے یونیورسٹی اراضی پر ان کے اختلافات تھے اور وہ متعلقہ سیاسی شخصیت کو یونیورسٹی اراضی استعمال کے لیے دینے کو تیار نہیں تھے جس کے سبب روز بروز ان پر دباؤ بڑھ رہا تھا۔
ایک اور ذریعے کا کہنا ہے کہ سندھ کے ایک غیر منتخب وزیر کی جانب سے یونیورسٹی کا ماسٹر پلان بھی مسترد کردیا گیا تھا جس کے بعد ڈاکٹر رضا بھٹی نے صوبے کی سرکاری جامعات کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو اپنا استعفی بھجوادیا۔
ادھر ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر شیخ ایاز یونیورسٹی شکار پور کے بانی وائس چانسلر ڈاکٹر رضا بھٹی نے اپنے استعفی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ذریعے وزیر اعلی سندھ کو اپنا استعفی بھجواچکے ہیں تاہم انھوں نے اس اطلاع کی تردید کی کہ یونیورسٹی کی اراضی کے حوالے سے ان پر کسی سیاسی شخصیت کا دباؤ تھا۔
ڈاکٹر رضا بھٹی کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر وائس چانسلر کے عہدے سے استعفی دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں ایسے ہی مسائل تھے جو کسی بھی نئی یونیورسٹی کو درپیش ہوسکتے ہیں۔ میں نے ایچ ای سی میں رہتے ہوئے کئی نئی جامعات بنائی ہیں تاہم شیخ ایاز یونیورسٹی شکار پور سے استعفی اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر دیا ہے۔