عزیر بلوچ کے خلاف قتل کیس میں گواہ کا بیان قلم بند
میں نے مقتول علی کی لاش اسپتال سے وصول کی تھی،گواہ کا عدالت میں بیان
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گینگ وار سرغنہ عذیر بلوچ کے خلاف قتل کے مقدمے میں گواہ کا بیان قلمبند کرتے آئندہ سماعت پر مزیدگواہوں کو طلب کر لیا۔
سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو گینگ وار سرغنہ عزیز بلوچ کے خلاف قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی، عزیر بلوچ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
قتل کے مقدمے میں استغاثہ کی جانب سے گواہ پیش ہوا جس نے بیان میں کہا کہ میں نے مقتول علی کی لاش اسپتال سے وصول کی تھی، عدالت نے مزید گواہان کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت 10 اپریل تک کیلیے ملتوی کردی۔
پولیس کے مطابق قتل کیس میں 2 ملزمان عزیربلوچ اور ظفر بلوچ نامزد ہیں، ملزم ظفر بلوچ گینگ وارکی لڑائی کے دوران میں مارا گیا، ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ تھانہ کلری میں درج کیا گیا تھا۔
سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو گینگ وار سرغنہ عزیز بلوچ کے خلاف قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی، عزیر بلوچ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
قتل کے مقدمے میں استغاثہ کی جانب سے گواہ پیش ہوا جس نے بیان میں کہا کہ میں نے مقتول علی کی لاش اسپتال سے وصول کی تھی، عدالت نے مزید گواہان کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت 10 اپریل تک کیلیے ملتوی کردی۔
پولیس کے مطابق قتل کیس میں 2 ملزمان عزیربلوچ اور ظفر بلوچ نامزد ہیں، ملزم ظفر بلوچ گینگ وارکی لڑائی کے دوران میں مارا گیا، ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ تھانہ کلری میں درج کیا گیا تھا۔