اصولی فیصلہ ہوچکا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا مریم نواز

پیپلزپارٹی کا اپنا فیصلہ ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے ساتھ رہے یا نہ رہے، رہنما مسلم لیگ (ن)


ویب ڈیسک March 21, 2021
پی ڈی ایم کے اتحاد کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دوں گا، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو:فائل

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ اصولی فیصلہ ہوچکاہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا،اور اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے۔

جاتی امرا میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، حکومت نے عوام کا کچھ نہیں چھوڑا، ابھی عوام سنھلے نہیں اور ان پر مہنگائی کا ایک پہاڑ گرا دیا گیا ہے، حال ہی میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، اسٹیٹ بینک کو عالمی اداروں کا ذیلی ادارہ بنایا جارہا ہے، یہ لوگ ملک کو کہاں پہنچانا چاہتے ہیں، حکومتی اقدامات ملکی دفاع کے لیے خطرہ بن گئے، ہم پاکستان کی آذادری اور خود مختاری کے ساتھ کھڑے ہیں۔

سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ نیب ایک کٹھ پتلی ادارہ ہے، نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو طلب کیا ہے، اس طلبی نے ہمارے مؤقف کو ثابت کردیا، لیگی رہنما کی نیب طلبی کی جو وجوہات بتائی گئی ہیں اس نے نیب کو بےنقاب کردیا ہے۔ کیا نیب اداروں کی خدمت اور ترجمانی کے لیے بنا ہے؟ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پی ڈی ایم کے کارکن اور رہنما موجود ہوں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم متحد ہے اور اس کی 9 جماعتیں ایک سوچ پر متحد ہیں، باہمی رابطوں سے معاملات حل کرنے کی کوشش کررہےہیں، پیپلزپارٹی کی سی ای سی کے فیصلے کا انتظارکریں گے، ان سے کہیں گے کہ وہ 9 جماعتوں کے فیصلے پر غور کرے، ان کے ساتھ معاملات کو موثر انداز میں بہتر کریں گے اور ان کے دلائل پر مزید غور کرنے پر تیار ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نالائقی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، ان کا مستقبل ان کی اپنی کارکردگی سے جڑا ہوا ہے، پی ڈی ایم کسی موقع پر حکومت کو پتلی گلی سے نکلنے کی اجازت نہیں دے گی۔

لیگی رہنما نے کہا کہ کوشش ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں متحد رہیں، پیپلزپارٹی کا اپنا فیصلہ ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے ساتھ رہے یا نہ رہے، سینیٹ الیکشن میں تمام جماعتیں یوسف رضا گیلانی کی حمایت کررہی تھیں، اور اب اصولی فیصلہ ہو چکا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر (ن) لیگ کا ہوگا، اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے بھی بات ہوچکی ہے، اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے، کسی کی ہارجیت کے بعد تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔

سربراہ پی ڈی ایم کی جاتی امرا آمد

اس سے قبل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ملاقات کے لئے جاتی امراء پہنچے، جہاں ان کا استقبال مریم نواز، حمزہ شہباز، رانا ثنااللہ اور پرویز رشید سمیت دیگر رہنماؤں نے کیا۔ ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شامل ہوئے۔

ذرائع کے مطابق جاتی امراء بیٹھک میں سیاسی صورتحال اور لانگ مارچ کے حوالے سے بات اور پیپلزپارٹی کے استعفے نہ دینے پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر شرکا کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے لانگ مارچ ملتوی کرکے اپوزیشن کو سیاسی نقصان پہنچا، لانگ مارچ ملتوی کرنے سے کارکنوں میں اضطراب پایا گیا، اب حکومت کے خلاف جو بھی تحریک یا فیصلہ کیا جائے اس سے کوئی پیچھے نہ ہٹے، پیپلزپارٹی اتحاد کا اہم حصہ ہے اسے کسی صورت نظر نہیں کریں گے۔

ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بھی غور کیا گیا، اور اتفاق کیا گیا کہ عوامی رائے عامہ حکومت کے خلاف ہے اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔ جب کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے سربراہ پی ڈی ایم کو تجویز دی کہ عید الفطر کے بعد لانگ مارچ کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اتحاد کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دوں گا، حکومت پی ڈی ایم کو توڑنے کےلئے جو بھی سازش کرے اس کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |