چین اور امریکا میں اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک مذاکرات

چینی صدر کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلی فونک گفتگو میں اختلافات پر قابو پانے اور تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا


ویب ڈیسک March 20, 2021
دونوں ممالک نے رابظوں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا، فوٹو : فائل

چین اور امریکا کے مابین اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک مذاکرات منعقد ہوئے جنہیں فریقین نے بروقت اور مفید قرار دیتے ہوئے باہمی افہام و تفہیم میں اضافے کا حامل قرار دیا۔

امریکی وقت کے مطابق 18 تا 19 مارچ کے روز چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں سیاسی بیورو کے رکن اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر یانگ جے چھی، ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور امریکی صدر کے معاون برائے قومی سلامتی جیک سلیوان سے ''اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک مذاکرات'' میں شرکت کی۔

فریقین نے اپنی اپنی اندرونی و بیرونی پالیسیوں، باہمی تعلقات، مشترکہ دلچسپی کے اہم عالمی و علاقائی امور پر مبنی برخلوص اور تعمیری نوعیت کا تبادلۂ خیال کیا۔ فریقین نے مذاکرات کو بروقت اور مفید قرار دیتے ہوئے باہمی افہام و تفہیم میں اضافے کا حامل قرار دیا۔

چین نے کہا کہ چینی وفد امریکا کی دعوت پر یہاں آیا ہے۔ چین کے روایتی تہوار جشن بہار سے ایک دن قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی اور فریقین نے رابطوں کو مضبوط بناتے ہوئے اختلافات پر قابو پانے اور تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔

گزشتہ کئی برسوں سے امریکا کی جانب سے چین کے جائز مفادات پر بے جا دباؤ کے باعث چین امریکا تعلقات بے حد مشکلات کا شکار رہے ہیں۔ اس صورتحال میں نہ صرف دونوں ممالک کے عوام، بلکہ عالمی استحکام و ترقی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اس لیے اس صورتحال کو برقرار نہیں رہنا چاہیے۔ چین امریکا کے ساتھ مل کر باہمی تعلقات کو مستحکم اور صحت مندانہ انداز میں آگے بڑھانے کےلیے تیار ہے۔

تائیوان کے حوالے سے چین نے نشاندہی کی کہ یہ مسئلہ چین کے کلیدی مفاد سے تعلق رکھتا ہے اس لیے اس پر کسی سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں۔ چین امریکا پر زور دیتا ہے کہ وہ ہانگ کانگ، تبت اور سنکیانگ کی آڑ میں چین کے داخلی امور میں مداخلت کی کوشش ترک کرے اور انسداد دہشت گردی کے امور پر دوہرا معیار ختم کرے۔

امریکا نے تائیوان کے معاملے پر ''ایک چین'' کی پالیسی کا اعادہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں