سینٹرل جیل میں آپریشن موبائل فون اور دیگر ممنوعہ اشیا برآمد

قیدیوں تک ممنوعہ اشیا پہنچانے میں جیل پولیس ہی ملوث ہے،ذرائع


Raheel Salman January 09, 2014
قیدیوں تک ممنوعہ اشیا پہنچانے میں جیل پولیس ہی ملوث ہے،ذرائع فوٹو : فائل

آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کی نااہلی کے باعث سینٹرل جیل کراچی کے اندر قیدیوں تک ممنوعہ اشیا باآسانی پہنچ رہی ہیں،سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن کے دوران مختلف بیرکس سے قیدیوں کے قبضے سے موبائل فون، منشیات اور سم برآمد کی گئیں،جیل میں کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے انتہائی خطرناک دہشت گرد ، مختلف سیاسی جماعتوں کے ٹارگٹ کلرز اور سزائے موت کے منتظر قیدیوں سمیت ساڑھے 4 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں ۔

سینٹرل جیل کے اندر سخت ترین سیکیورٹی کا دعویٰ کرنے والے آئی جی جیل کی اپنی ہی ناک کے نیچے قیدیوں تک تمام ممنوعہ اشیا انتہائی آسانی کے ساتھ پہنچ رہی ہیں، بدھ کو سینٹرل جیل کی مختلف بیرکس میں آپریشن کیا گیا ، اس دوران قیدیوں اور بیرکس کی مکمل تلاشی لی گئی،ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ تلاشی کے دوران قیدیوں کے قبضے سے متعدد موبائل فون،کئی بیٹریاں اور سم ، منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا برآمد کی گئیں،ذرائع نے مزید بتایا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کی بیرک اور کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی بیرکس کی تلاشی لی گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدیوں تک ممنوعہ اشیا پہنچانے میں جیل پولیس ہی ملوث ہے اور مبینہ طور پر بھاری رقوم کے عوض تمام اشیا جیل کے اندر پہنچادی جاتی ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ رقم کا بڑا حصہ اعلیٰ افسران تک باقاعدگی سے پہنچایا جاتا ہے۔



، سینٹرل جیل کراچی میں مختلف جہادی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے انتہائی خطرناک دہشت گرد ، مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلرز ، لیاری گینگ وار کے کارندے اور سزائے موت کے منتظر قیدیوں سمیت ساڑھے چار ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں جہاں اتنی بڑی تعداد میں موبائل فون اور سموں کا پہنچنا خود آئی جی جیل خانہ جات کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ، ذرائع نے بتایا کہ جیل کے اندر موجود بااثر قیدی جیل میں بیٹھ کر ہی باہر اپنا نیٹ ورک موبائل فون کے ذریعے چلارہے ہیں جبکہ پولیس حکام بھی متعدد مرتبہ اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ شہر میں ہونے والی قتل و غارت گری کے تانے بانے جیل سے جاملتے ہیں ، جسٹس مقبول باقر کیس کی تفتیش کے دوران بھی ان پر حملے کے دوران کی جانے والی کال کی لوکیشن بھی سینٹرل جیل کی تھی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ جیلوں میں جیمرز نصب نہ ہونے کی وجہ سے بھی کئی مشکلات کا سامنا ہے ، خود جیل حکام بھی جیمرز کی تنصیب میں دلچسپی نہیں لے رہے جس کی وجہ سے قیدی آزادانہ طور پر اپنی کارروائیاں انجام دینے میں مصروف عمل ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں