ڈی جی رینجرز2 لاپتہ نوجوان 17جنوری تک پیش کریںہائیکورٹ

رینجرزکی تحویل سے آنیوالے رضوان نے بتایا کہ وقاربھی رینجرزکے پاس ہے،محمداسلم


Staff Reporter January 09, 2014
رضوان کے اہل خانہ رینجرز کے ہیڈکوارٹر پہنچے تو رضوان کو موٹر سائیکل سمیت اہل خانہ کے حوالے کردیا . فوٹو؛فائل

سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ڈی جی رینجرز سندھ کو کورنگی سے لاپتہ2 نوجوانوں کو 17 جنوری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ۔

عدالت نے دونوں نوجوانوں کے اہل خانہ کی درخواست پر محکمہ داخلہ ،آئی جی سندھ ، ایس ایچ او زمان ٹاؤن اور ایس ایچ اوعوامی کالونی کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ،جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے امجد رسول اورمحمد اسلم کی جانب سے دائر کردہ درخواستوں کی سماعت کی ، محمد اسلم نے چیف سیکریٹری، ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ ، ایس ایچ او زمان ٹاؤن اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزرا کا بیٹا وقار اپنے کزن رضوان کے ہمراہ 10دسمبر2013 کو خریداری کیلیے صدرگیا تھا، وہاں سے واپس نہیں آیا ، 15دسمبر کو رضوان کے اہل خانہ کے پاس ٹیلیفون کال موصول ہوئی کہ رضوان رینجرز کی تحویل میں ہے۔



رضوان کے اہل خانہ رینجرز کے ہیڈکوارٹر پہنچے تو رضوان کو موٹر سائیکل سمیت اہل خانہ کے حوالے کردیا مگر وقار کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا،درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ رینجرز کی تحویل سے واپس آنے والے رضوان نے بتایا کہ وقار بھی رینجرز کی تحویل میں ہے اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایاہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وقار کو بازیاب کرایا جائے،دوسری جانب امجد رسول نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کا بیٹا شاہد رسول 5جنوری کو کورنگی ساڑھے 3نمبر پر اپنے گھر کے نزدیک ہی ہیئرڈریسر کے پاس بیٹھا تھا کہ اسے رینجرز اہلکار گرفتار کرکے لے گئے جس کے کئی گواہ موجود ہیں،عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ کو ہدایت کی کہ دونوں نوجوانوں کو17جنوری کو عدالت میں پیش کیا

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں