مری2بسیں ٹکرا کر کھائی میں گر گئیں18افراد جاں بحق32زخمی
راولپنڈی آنے والی بسیں ریس لگارہی تھیں ،حادثہ سالگراں کے قریب ہوا،فوج کی مددسےبسوں کوکاٹ کرلاشیں اورزخمیوں کونکالاگیا
KARACHI:
مری کے علاقے سالگراں کے مقام پرمسافروں سے بھری 2بسیں ٹکراکرگہری کھائی میں گرنے کے نتیجے میں 18 افراد جاںبحق جبکہ 32 کے قریب زخمی ہوئے ہیں، زخمیوںمیں متعددکی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق بدھ کی شام سوا6 بجے کے قریب بس نمبر LRO6450 اور LRO1474 مری سے مسافروں کو لیکرالگ الگ اوقات میںراولپنڈی کیلیے روانہ ہوئیں اورسوا7 بجے کے قریب سالگراں کے مقام پر ایک دوسرے کوکراس کرتے ہوئے ٹکرانے کے نتیجے میں گہری کھائی میں جاگریں حادثہ اتنا شدید تھا کہ امدادی کارروائیوں کے دوران بسوں کے حصوں کو خصوصی آلات سے کاٹ کرزخمی اورجاں بحق ہونے والے افراد کو نکالا گیا۔ حادثے میں زخمی اورجاں بحق ہونے والوں کو پمزاسپتال منتقل کیاگیاجاں بحق وزخمی ہونیوالوں میں راولپنڈی اسلام آباد کے مقامی افرادسمیت دیراورابیٹ آبادورحیم یارخان کے رہائشی شامل بتائے جاتے ہیں۔
جاں بحق ہونیوالوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ادھرچیف ٹریفک آفیسرراولپنڈی اشتیاق شاہ نے ایکسپریس کوبتایاکہ مسافروں سے پتہ چلاہے کہ بسوں کے ڈرائیورریس لگارہے تھے۔مری میں برفباری اوراندھیرے کے باعث امدادی کاروائیوں میں شدید مشکلات کاسامنارہا۔وزیراعظم نے اطلاع ملتے ہی متعلقہ حکام کوفوری طورپرریسکیوآپریشن شروع کرنیکی ہدایت کی ترجمان پمز کے مطابق پمز میں 32زخمیوں میں سے20 کے قریب مرد جبکہ 6 خواتین اور دیگر بچے شامل ہیں۔ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر پمز اسپتال میں ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے۔ حادثہ پر وزیراعظم اوروزیراعلیٰ کانوٹس وزیراعلیٰ نے 3 روزمیں حتمی رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کردی،ادھر،صدر، وزیراعظم ،وزیر اعلیٰ شہباز شریف، متحدہ کے قائد الطاف حسین ،وزرا،سیاسی رہنماؤں عمران خان،منور حسن مریم نوازنے بس حادثے پرافسوس کااظہارکیاہے۔
مری کے علاقے سالگراں کے مقام پرمسافروں سے بھری 2بسیں ٹکراکرگہری کھائی میں گرنے کے نتیجے میں 18 افراد جاںبحق جبکہ 32 کے قریب زخمی ہوئے ہیں، زخمیوںمیں متعددکی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق بدھ کی شام سوا6 بجے کے قریب بس نمبر LRO6450 اور LRO1474 مری سے مسافروں کو لیکرالگ الگ اوقات میںراولپنڈی کیلیے روانہ ہوئیں اورسوا7 بجے کے قریب سالگراں کے مقام پر ایک دوسرے کوکراس کرتے ہوئے ٹکرانے کے نتیجے میں گہری کھائی میں جاگریں حادثہ اتنا شدید تھا کہ امدادی کارروائیوں کے دوران بسوں کے حصوں کو خصوصی آلات سے کاٹ کرزخمی اورجاں بحق ہونے والے افراد کو نکالا گیا۔ حادثے میں زخمی اورجاں بحق ہونے والوں کو پمزاسپتال منتقل کیاگیاجاں بحق وزخمی ہونیوالوں میں راولپنڈی اسلام آباد کے مقامی افرادسمیت دیراورابیٹ آبادورحیم یارخان کے رہائشی شامل بتائے جاتے ہیں۔
جاں بحق ہونیوالوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ادھرچیف ٹریفک آفیسرراولپنڈی اشتیاق شاہ نے ایکسپریس کوبتایاکہ مسافروں سے پتہ چلاہے کہ بسوں کے ڈرائیورریس لگارہے تھے۔مری میں برفباری اوراندھیرے کے باعث امدادی کاروائیوں میں شدید مشکلات کاسامنارہا۔وزیراعظم نے اطلاع ملتے ہی متعلقہ حکام کوفوری طورپرریسکیوآپریشن شروع کرنیکی ہدایت کی ترجمان پمز کے مطابق پمز میں 32زخمیوں میں سے20 کے قریب مرد جبکہ 6 خواتین اور دیگر بچے شامل ہیں۔ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر پمز اسپتال میں ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے۔ حادثہ پر وزیراعظم اوروزیراعلیٰ کانوٹس وزیراعلیٰ نے 3 روزمیں حتمی رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کردی،ادھر،صدر، وزیراعظم ،وزیر اعلیٰ شہباز شریف، متحدہ کے قائد الطاف حسین ،وزرا،سیاسی رہنماؤں عمران خان،منور حسن مریم نوازنے بس حادثے پرافسوس کااظہارکیاہے۔