اسپن پچ’’ فاسٹ‘‘ میں تبدیل بیٹسمینوں کے اوسان خطا
دوسرے ٹیسٹ کے ابتدائی روز وکٹیں خزاں رسیدہ پتوں کی مانند جھڑگئیں، لنچ کے بعد کھلاڑیوں کی لائن لگی
دبئی کی اسپنرز کیلیے موزوں سمجھی جانے والی پچ اچانک ''فاسٹ'' میں تبدیل ہوگئی، پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی پلیئرزکے اوسان خطا ہو گئے، دوسرے ٹیسٹ کے ابتدائی روز وکٹیں خزاں رسیدہ پتوں کی مانند جھڑگئیں، لنچ کے بعد کھلاڑیوں کی لائن لگی۔
165 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی، 4 کھلاڑی کاٹ بی ہائنڈ ہوئے، ٹیم میں جگہ خطرے میں دیکھ کر خرم منظور کی فارم بھی واپس آنے لگی، 73 رنز بناکر کچھ مزاحمت کی،2مواقع پانے والے بلاول بھٹی 24 پر ناٹ آئوٹ رہے، 7 کھلاڑیوں کو 8 رنز سے آگے بڑھنا نصیب نہیں ہوا، انجیلو میتھیوز کو پہلی مرتبہ ٹاس جیت کر بولنگ کا جراتمندانہ فیصلہ راس آگیا، پیسرز نے7 وکٹیں لیں جبکہ اسپنر رنگانا ہیراتھ نے 3 پلیئرز کو آئوٹ کیا۔ دن کے اختتام پر سری لنکا نے57 رنز پر ایک وکٹ گنوا دی تھی۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے کپتان انجیلو میتھیوز نے بطور کپتان اپنے چھٹے ٹیسٹ میں پہلی مرتبہ ٹاس جیت کر بیٹنگ کے بجائے پہلے حریف کو بیٹنگ کی دعوت دی، اس فیصلے کو ان کے تین فرنٹ لائن فاسٹ بولرز نے درست ثابت کردیا جو لنچ سے قبل مستقل مزاجی سے پاکستانی بیٹسمینوں کے صبر کا امتحان لیتے رہے۔
خرم منظور نے عمدگی سے ان کا سامنا کیا مگر دوسرے اینڈ پر سراسیمگی دکھائی دی، 2کیچزڈراپ ہونے کی وجہ سے لنچ تک 57 رنز پر ایک وکٹ گری، پرادیپ کی گیند پر حفیظ کا کیچ تھامنے کی کوشش میں مہیلا جے وردنے کے ہاتھ کی جلد پھٹ گئی جس کی وجہ سے انھیں فیلڈ سے باہر جانا پڑگیا، احمد شہزاد کے کھاتہ کھولنے سے قبل لکمل کی گیند پر میتھیوز نے بھی کیچ ڈراپ کیا۔ پاکستانی بیٹنگ پر خزاں کا عالم دوسرے سیشن کے آغاز پرچھاگیا، جب ایک وکٹ پر 78 رنز بنانے والی ٹیم 165 پر آل آئوٹ ہوگئی، سری لنکا کے فاسٹ بولرز نے ٹاپ 7 وکٹیں اپنے نام کیں، احمد شہزاد صرف تین رنز پر نوان پرادیپ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، لنچ سے قبل جے وردنے کے ڈراپ کیچ کی وجہ سے حفیظ بچ گئے تھے مگر اس بار پرادیپ نے وکٹیں اڑا کر پویلین کی راہ دکھائی،انھوں نے 21 رنز بنائے، اب امیدوں کا بوجھ سینئر کندھوں یونس خان اور مصباح الحق پر آپڑا مگر وہ اس کے تلے خود ہی دب کر رہ گئے، صرف 7 بالز کے فرق سے دونوں وکٹیں شمندا ایرنگا کو حاصل ہوئیں۔
یونس خان 13 رنز پر باہر جاتی گیندکو کٹ کرنے اور مصباح الحق ایک رن پر گھومتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر پرسنا جے وردنے کا کیچ بن گئے، وکٹ پر اچھی طرح سیٹ دکھائی دینے والے خرم منظور بھی 73 رنز کو کافی سمجھتے ہوئے سورنگا لکمل کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوئے، انھوں نے 136 بالز کا سامنا کرتے ہوئے 7 چوکے اور ایک چھکا رسید کیا، اسد شفیق بھی لکمل کا شکار ثابت ہوئے، 6 رنز پر انھوں نے اونچا ڈرائیو شاٹ کھیلا، شارٹ کور پر موجود کوشل سلوا نے عمدگی سے کیچ تھام لیا۔ گذشتہ 4 میچز میں صرف 3 وکٹیں لینے والے پرادیپ نے جب 7 کے انفرادی اسکور پر سرفراز احمد کو کاٹ بی ہائنڈ کرایا تو وہ کیریئر بیسٹ 3 وکٹیں لے چکے تھے۔
ٹیل اینڈرز پر رنگانا ہیراتھ نے ہاتھ صاف کیا، سعید اجمل (8)، راحت علی (0) اور جنید خان (2) ان کا شکار ثابت ہوئے۔ پرادیپ اور ہیراتھ نے تین، تین جبکہ لکمل اور ایرنگا نے2،2 وکٹیں لیں۔ جواب میں 40 کے مجموعی اسکور پر جنید خان نے ڈیموتھ کرونا رتنے کوایل بی ڈبلیو کیا، وہ ریویو لے کر بھی خود کو نہیں بچا پائے، انھوں نے 32 رنز 7 چوکوں کی مدد سے بنائے، جب پہلے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو سری لنکا نے ایک وکٹ پر 57 رنز بنا لیے تھے، اسے خسارہ ختم کرنے کیلیے مزید 108 رنز درکار تھے، کوشل سلوا اور سنگاکارا12، 12 رنز پرناٹ آئوٹ رہے۔
165 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی، 4 کھلاڑی کاٹ بی ہائنڈ ہوئے، ٹیم میں جگہ خطرے میں دیکھ کر خرم منظور کی فارم بھی واپس آنے لگی، 73 رنز بناکر کچھ مزاحمت کی،2مواقع پانے والے بلاول بھٹی 24 پر ناٹ آئوٹ رہے، 7 کھلاڑیوں کو 8 رنز سے آگے بڑھنا نصیب نہیں ہوا، انجیلو میتھیوز کو پہلی مرتبہ ٹاس جیت کر بولنگ کا جراتمندانہ فیصلہ راس آگیا، پیسرز نے7 وکٹیں لیں جبکہ اسپنر رنگانا ہیراتھ نے 3 پلیئرز کو آئوٹ کیا۔ دن کے اختتام پر سری لنکا نے57 رنز پر ایک وکٹ گنوا دی تھی۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے کپتان انجیلو میتھیوز نے بطور کپتان اپنے چھٹے ٹیسٹ میں پہلی مرتبہ ٹاس جیت کر بیٹنگ کے بجائے پہلے حریف کو بیٹنگ کی دعوت دی، اس فیصلے کو ان کے تین فرنٹ لائن فاسٹ بولرز نے درست ثابت کردیا جو لنچ سے قبل مستقل مزاجی سے پاکستانی بیٹسمینوں کے صبر کا امتحان لیتے رہے۔
خرم منظور نے عمدگی سے ان کا سامنا کیا مگر دوسرے اینڈ پر سراسیمگی دکھائی دی، 2کیچزڈراپ ہونے کی وجہ سے لنچ تک 57 رنز پر ایک وکٹ گری، پرادیپ کی گیند پر حفیظ کا کیچ تھامنے کی کوشش میں مہیلا جے وردنے کے ہاتھ کی جلد پھٹ گئی جس کی وجہ سے انھیں فیلڈ سے باہر جانا پڑگیا، احمد شہزاد کے کھاتہ کھولنے سے قبل لکمل کی گیند پر میتھیوز نے بھی کیچ ڈراپ کیا۔ پاکستانی بیٹنگ پر خزاں کا عالم دوسرے سیشن کے آغاز پرچھاگیا، جب ایک وکٹ پر 78 رنز بنانے والی ٹیم 165 پر آل آئوٹ ہوگئی، سری لنکا کے فاسٹ بولرز نے ٹاپ 7 وکٹیں اپنے نام کیں، احمد شہزاد صرف تین رنز پر نوان پرادیپ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، لنچ سے قبل جے وردنے کے ڈراپ کیچ کی وجہ سے حفیظ بچ گئے تھے مگر اس بار پرادیپ نے وکٹیں اڑا کر پویلین کی راہ دکھائی،انھوں نے 21 رنز بنائے، اب امیدوں کا بوجھ سینئر کندھوں یونس خان اور مصباح الحق پر آپڑا مگر وہ اس کے تلے خود ہی دب کر رہ گئے، صرف 7 بالز کے فرق سے دونوں وکٹیں شمندا ایرنگا کو حاصل ہوئیں۔
یونس خان 13 رنز پر باہر جاتی گیندکو کٹ کرنے اور مصباح الحق ایک رن پر گھومتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر پرسنا جے وردنے کا کیچ بن گئے، وکٹ پر اچھی طرح سیٹ دکھائی دینے والے خرم منظور بھی 73 رنز کو کافی سمجھتے ہوئے سورنگا لکمل کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوئے، انھوں نے 136 بالز کا سامنا کرتے ہوئے 7 چوکے اور ایک چھکا رسید کیا، اسد شفیق بھی لکمل کا شکار ثابت ہوئے، 6 رنز پر انھوں نے اونچا ڈرائیو شاٹ کھیلا، شارٹ کور پر موجود کوشل سلوا نے عمدگی سے کیچ تھام لیا۔ گذشتہ 4 میچز میں صرف 3 وکٹیں لینے والے پرادیپ نے جب 7 کے انفرادی اسکور پر سرفراز احمد کو کاٹ بی ہائنڈ کرایا تو وہ کیریئر بیسٹ 3 وکٹیں لے چکے تھے۔
ٹیل اینڈرز پر رنگانا ہیراتھ نے ہاتھ صاف کیا، سعید اجمل (8)، راحت علی (0) اور جنید خان (2) ان کا شکار ثابت ہوئے۔ پرادیپ اور ہیراتھ نے تین، تین جبکہ لکمل اور ایرنگا نے2،2 وکٹیں لیں۔ جواب میں 40 کے مجموعی اسکور پر جنید خان نے ڈیموتھ کرونا رتنے کوایل بی ڈبلیو کیا، وہ ریویو لے کر بھی خود کو نہیں بچا پائے، انھوں نے 32 رنز 7 چوکوں کی مدد سے بنائے، جب پہلے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو سری لنکا نے ایک وکٹ پر 57 رنز بنا لیے تھے، اسے خسارہ ختم کرنے کیلیے مزید 108 رنز درکار تھے، کوشل سلوا اور سنگاکارا12، 12 رنز پرناٹ آئوٹ رہے۔