پرویز مشرف خود پیش ہوجائیں ورنہ عدالتوں کو بلانا آتا ہے رحمان ملک
کسی آمر کا مقابلہ جمہوری لیڈر سے کرنا زیادتی ہے، جو قانون کہتا ہے ہمیں اس کے مطابق چلنا چاہیئے، رحمان ملک
سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو چاہئے کہ وہ خود پیش ہوجائیں ورنہ عدالتیں کسی ملزم کو بلانا جانتی ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی عدالتوں نے پیپلز پارٹی کے کسی ورکر یا کسی رہنما کو بلایا تو وہ حاضر ہوئے، آج بھی سابق صدر آصف علی زرداری احتساب عدالت کے کہنے پر پیش ہوئے، سیکیورٹی کے خطرات کے باوجود آصف علی زرداری عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مجرم نہیں قرار دیا گیا البتہ ملزم ضرور بنے اور جن لوگوں نے ہمیں ملزم بنایا وہ بھی آپ لوگوں کے سامنے ہیں، پوری دنیا جانتی ہے کہ ہم ان لوگوں کے خلاف جنگ کر رہے ہیں جو اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ کسی آمر کا مقابلہ جمہوری لیڈر سے کرنا زیادتی ہے، جو قانون کہتا ہے ہمیں اس کے مطابق چلنا چاہیئے، پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے اور یہ ان کی اپنی مرضی ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوتے ہیں یا نہیں، اگر وہ پیش نہیں ہوتے تو عدالتوں کا انہیں بلانا آتا ہے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اگر جنرل مشرف کو بیرون ملک جانے کے لئے عدالت یا حکومت نے کسی قسم کا استثنی دیا تو یہ ملک کی بہت بڑی بد قسمتی ہو گی اور پھر نہ تو حکومت کو معاف کیا جائے گا اور نہ ہی عدالت کو معافی ملے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی عدالتوں نے پیپلز پارٹی کے کسی ورکر یا کسی رہنما کو بلایا تو وہ حاضر ہوئے، آج بھی سابق صدر آصف علی زرداری احتساب عدالت کے کہنے پر پیش ہوئے، سیکیورٹی کے خطرات کے باوجود آصف علی زرداری عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مجرم نہیں قرار دیا گیا البتہ ملزم ضرور بنے اور جن لوگوں نے ہمیں ملزم بنایا وہ بھی آپ لوگوں کے سامنے ہیں، پوری دنیا جانتی ہے کہ ہم ان لوگوں کے خلاف جنگ کر رہے ہیں جو اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ کسی آمر کا مقابلہ جمہوری لیڈر سے کرنا زیادتی ہے، جو قانون کہتا ہے ہمیں اس کے مطابق چلنا چاہیئے، پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے اور یہ ان کی اپنی مرضی ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوتے ہیں یا نہیں، اگر وہ پیش نہیں ہوتے تو عدالتوں کا انہیں بلانا آتا ہے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اگر جنرل مشرف کو بیرون ملک جانے کے لئے عدالت یا حکومت نے کسی قسم کا استثنی دیا تو یہ ملک کی بہت بڑی بد قسمتی ہو گی اور پھر نہ تو حکومت کو معاف کیا جائے گا اور نہ ہی عدالت کو معافی ملے گی۔