چین نے خواتین کے زبر دستی اسقاط حمل پر پابندی لگادی

اسپتالوں کی نگرانی کی جائے گی اور اسقاط حمل قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، چینی حکام


ویب ڈیسک January 09, 2014
چین نے حال ہی میں ایک جوڑا 2 بچوں کی پالیسی متعارف کرائی ہے، فوٹو: اے ایف پی

چین نے آخری مراحل میں خواتین کے زبردستی اسقاط حمل پر پابندی لگاتے ہوئے خلاف وزری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

چین کے قومی صحت اور فیملی پلاننگ کمیشن کا کہنا تھا کہ تمام اسپتالوں کی سخت نگرانی کی جائے گی اور اگر کوئی حاملہ خاتون زبردستی اسقاط حمل کی مرتکب پائی گئی یا کسی نے اسقاط حمل میں کسی خاتون کی مدد کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

فیملی پلاننگ کمیشن نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ اگر اسقاط حمل کو نہ روکا گیا تو ملک میں خواتین اورمردوں کے جنسی توازن میں جو بگاڑ ہے اس میں مزید اضافہ ہوجائےگا جس کی وجہ سے مردوں کی تعداد جوملک میں پہلے ہی زیادہ اورزیادہ ہوجائے گی۔

ملک میں خواتین کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے لاکھوں چینی شمالی کوریا،تھائی لینڈ اورویت نام سے تعلق رکھنے والی عورتوں کو ایجنٹوں کے ذریعے خرید کر ان سے شادی کرتے ہیں جب کہ زیادہ تر چینی جن میں کاشتکاروں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے وہ بے چارے کنوارے ہی رہ جاتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس اتنی رقم نہیں ہوتی کہ ایجنٹوں سے ان خواتین کو خرید سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں