نیوزی لینڈ میں حمل ضائع ہونے پر والدین کے لیے تعطیلات کا بل منظور

حمل ضائع ہونے یا ماں کے پیٹ میں بچے کی موت پر 3 دن کی تعطیلات دی جائیں گی


ویب ڈیسک March 26, 2021
نیوزی لینڈ میں اسقاط حمل میں 3 دن کی چھٹیاں دی جائیں گی، فوٹو : فائل

SIHANOUKVILLE, CAMBODIA: نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ نے حمل ضائع ہونے یا ماں کے پیٹ میں بچے کی موت پر والدین کو تین دن کی چھٹیاں دینے کا بل منظور کرلیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ میں حمل ضائع ہونے کی صورت میں والدین کو ملازمت سے 3 دن کی تعطیلات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے پارلیمنٹ کی رکن اسمبلی جینی اینڈرسن نے بل پیش کیا جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

جینی اینڈرسن کی جانب سے پیش کیئے گئے 'بریومنٹ بل' کی پارلیمنٹ سے منظوری ہوگئی ہے تاہم ابھی بل پر ملک کی سربراہ کے دستخط ہونا باقی ہیں جس کے بعد بل قانون بن جائے گا۔

جینی اینڈرسن نے اپنی تجویز میں کہا تھا کہ حمل ضائع ہونا، والدین بالخصوص ماں کے لیے ذہنی اذیت اور گہرا صدمہ ہوتا ہے اس لیے ماں کسی اور کام کے لیے تیار نہیں ہوتی اور اسے اپنے پارٹنر کی بھی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

نیوزی لینڈ میں بچوں کی پیدائش پر والدین کی چھٹیوں کا قانون پہلے ہی نافذ ہے اور اب حمل ضائع ہونے پر بھی والدین چھٹیاں حاصل کر سکیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں ہی اسقاط حمل کو فوجداری جرائم سے کی فہرست سے نکال کر خواتین کو 20 ہفتوں کا حمل ضائع کرانے کی قانونی اجازت دیدی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔