ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ
آٹا، انڈے، ٹماٹر، چینی، دال چنا، چاول اور چکن سمیت مجموعی طور پر22اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگیا۔
مہنگائی کے حوالے سے ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر20.04 فیصد،آٹا1.01 فیصد چکن8.81فیصد مہنگے ہوئے جبکہ پیاز 2.27فیصد اورلہسن8.12 فیصد،آلو1.98 فیصد،دال مونگ0.54فیصد سستی ہوئی۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ25 مارچ 21 20کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح15.35فیصد رہی ہے تاہم اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلہ میں گذشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح0.61فیصد اضافہ ہوا۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں18.77فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں16فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں14.91فیصد رہی۔
اعدادوشمار میں کے مطابق 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں14.87فیصد رہی ہوا جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 14.19فیصدرہی ہے۔
اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 22اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آٹا، انڈے، ٹماٹر، چینی، دال چنا، چاول اور چکن سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 7اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں آلو،پیاز ،لہسن،ایل پی جی اور دال مونگ ایل پی جی شامل ہیں البتہ 22 اشیائے ضرویہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
مہنگائی کے حوالے سے ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر20.04 فیصد،آٹا1.01 فیصد چکن8.81فیصد مہنگے ہوئے جبکہ پیاز 2.27فیصد اورلہسن8.12 فیصد،آلو1.98 فیصد،دال مونگ0.54فیصد سستی ہوئی۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ25 مارچ 21 20کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ(ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح15.35فیصد رہی ہے تاہم اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلہ میں گذشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح0.61فیصد اضافہ ہوا۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں18.77فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں16فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں14.91فیصد رہی۔
اعدادوشمار میں کے مطابق 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں14.87فیصد رہی ہوا جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 14.19فیصدرہی ہے۔
اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 22اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آٹا، انڈے، ٹماٹر، چینی، دال چنا، چاول اور چکن سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 7اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں آلو،پیاز ،لہسن،ایل پی جی اور دال مونگ ایل پی جی شامل ہیں البتہ 22 اشیائے ضرویہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔