زیادتی کے واقعات حکومت کا ضلعی سطح پر اینٹی ریپ کرائسز سیل تشکیل دینے کا فیصلہ
ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر سیل کا سربراہ ہوگا، سیل بنانے کیلیے بیرسٹر ملیک بخاری کی سربراہی میں 42 رکنی کمیٹی قائم
وفاقی حکومت نے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ضلعی سطح پر اینٹی ریپ کرائسز سیل تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصلے کے مطابق ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر اینٹی ریپ کرائسز سیل کا سربراہ ہوگا، اینٹی ریپ کرائسز سیل بنانے کے لیے وزارت قانون و انصاف نے اینٹی ریپ آرڈیننس عمل درآمد کمیٹی قائم کر دی ہے جس کے قیام کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق بیرسٹر ملیکہ بخاری اینٹی ریپ آرڈیننس عمل درآمد کمیٹی کی سربراہ ہوں گی، کمیٹی 42 ممبران پر مشتمل ہوگی، یہ اپنی سفارشات وزیراعظم کو بھی پیش کرے گی۔
یہ کمیٹی زیادتی سے متاثرہ افراد کی معاونت کرے گی، اس کا سیل ہر ڈی ایچ کیو میں بنایا جائے گا جس میں سپورٹ آفیسر عمل درآمد کمیٹی تعینات کرے گی، اینٹی ریپ کرائسز سیل میں متعلقہ ضلع کا پولیس اور ہیلتھ آفیسر بھی شامل ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصلے کے مطابق ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر اینٹی ریپ کرائسز سیل کا سربراہ ہوگا، اینٹی ریپ کرائسز سیل بنانے کے لیے وزارت قانون و انصاف نے اینٹی ریپ آرڈیننس عمل درآمد کمیٹی قائم کر دی ہے جس کے قیام کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق بیرسٹر ملیکہ بخاری اینٹی ریپ آرڈیننس عمل درآمد کمیٹی کی سربراہ ہوں گی، کمیٹی 42 ممبران پر مشتمل ہوگی، یہ اپنی سفارشات وزیراعظم کو بھی پیش کرے گی۔
یہ کمیٹی زیادتی سے متاثرہ افراد کی معاونت کرے گی، اس کا سیل ہر ڈی ایچ کیو میں بنایا جائے گا جس میں سپورٹ آفیسر عمل درآمد کمیٹی تعینات کرے گی، اینٹی ریپ کرائسز سیل میں متعلقہ ضلع کا پولیس اور ہیلتھ آفیسر بھی شامل ہوگا۔