ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان نے 9 شوگرملز کو بلیک لسٹ کردیا

جن شوگر ملوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ان میں سے بیشتر سیاسی خاندانوں کی ملکیت ہیں


Business Reporter/ March 27, 2021
شوگرملزمقرر کیے گئے کوٹے کے مطابق چینی فراہم کرنے میں ناکام رہیں، ٹی سی پی ۔ فوٹو:فائل

ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے چینی کی فراہمی کا ٹینڈر حاصل کرنے کے باوجود مقررہ مقدار میں چینی فراہم نہ کرنے والی 9 شوگرملوں کو بلیک لسٹ کردیا۔

ٹی سی پی کے مطابق ان کمپنیوں میں عبداللہ شوگر ملز دیپالپور، عبداللہ شوگرملز(ایکس یوسف)، حسیب وقاص شوگرملز، سیری شوگرملز، ٹی ایم کے شوگرملز، ٹانڈیا والا شوگر ملز، عبداللہ شاہ غازی شوگرملز، حق باہو شوگر ملز اور مکہ شوگر ملز شامل ہیں جنہوں نے ٹی سی پی سے چینی کی فراہمی کا ٹینڈر حاصل کرنے کے باوجود چینی کی مکمل مقدار ٹی سی پی کو فراہم نہ کی۔

یہ پڑھیں: شوگر سٹہ مافیا کے10بڑے گروپوں کے 29 افراد کے خلاف مقدمات درج

ٹی سی پی کے مطابق عبداللہ شوگر مل دیپالپور کو 6798 میٹرک ٹن چینی کی فراہمی کا ٹینڈر دیا گیا تاہم عبداللہ شوگر مل نے 3462 میٹرک ٹن چینی فراہم کی، عبداللہ شوگر ملز سابقہ یوسف شوگر مل 20 ہزار 265 میٹرک ٹن کے ٹینڈر میں سے صرف 7 ہزار ٹن چینی سپلائی کرسکی، اسی طرح حسیب وقار شوگر ملز نے 6799 میٹرک ٹن کی مقررہ مقدار میں سے 1487 میٹرک ٹن چینی سپلائی کی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سکندر محمد خان کو طلب کرلیا

سیری شوگر ملز نے 7500 میٹرک ٹن کی مقررہ مقدار میں سے 3100 ٹن چینی سپلائی کی، تاندلیاں والا 83 ہزار 858 میٹرک ٹن میں سے 52 ہزار 885 ٹن چینی سپلائی کرسکی۔ عبداللہ شاہ غازی شوگر مل نے 13 ہزار 530 ٹن میں سے 2315 ٹن چینی سپلائی کی، حق باہو شوگر ملز 13 ہزار 530 ٹن کے ٹینڈر مقدار میں سے صرف 1499 ٹن چینی سپلائی کرسکی جبکہ مکہ شوگر مل 4920 ٹن کا ٹینڈر حاصل کرنے کے باوجود ایک کلو گرام چینی تک سپلائی نہ کرسکی۔

ذرائع کے مطابق جن شوگر ملوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ان میں سے بیشتر سیاسی خاندانوں کی ملکیت ہیں جو مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ اب یہ کمپنیاں ٹی سی پی کے کسی بھی ٹینڈرمیں حصہ نہیں لے سکیں گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں