ہوٹل کیلیے تاریخی گراؤنڈ کو قربان کرنے کی تیاری

لاہور میں کئی سابق کرکٹرز کا پسندیدہ وینیوایل سی سی اے وجودکھوبیٹھے گا


Express News/Sports Reporter March 28, 2021
کرکٹ کلبز اور اکیڈمیز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی،فیصلہ بدلنے کا مطالبہ۔ فوٹو:فائل

لاہور میں فائیو اسٹار ہوٹل کی تعمیر کیلیے تاریخی ایل سی سی اے گراؤنڈ کو قربان کرنے کی تیاری ہونے لگی جب کہ کئی سابق انٹرنیشنل کرکٹرز کا پسندیدہ میدان اپنا وجود ہی کھوبیٹھے گا۔

لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے گذشتہ دنوں تاریخی ایل سی سی اے گراؤنڈ واگزار کراکے پی سی بی کے حوالے کر دیا تھا، اس سے وہاں ہونے والی تمام تر کرکٹ سرگرمیاں بھی معطل ہوگئیں، بعد ازاں میڈیا کے آواز اٹھانے پر سیکڑوں نوجوان کرکٹرز کو پریکٹس کی اجازت دے دی گئی تھی۔

کرکٹ بورڈ نے آئندہ پلان میں ایل سی سی اے کو قومی ٹیم کی پریکٹس سمیت فرسٹ کلاس میچز کے لیے استعمال کرنے اور نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹرسے منسلک کرنے کا عندیہ دیا تھا، اس پر کلبز اور اکیڈمیز میں تشویش پائی جا رہی تھی۔

گزشتہ دنوں ڈی جی اسپورٹس عدنان ارشد اولکھ اور پی سی بی کے سینئر جنرل منیجر کرنل(ر) اشفاق احمد کی ملاقات میں نشتر اسپورٹس کمپلیکس میں ہوٹل کی تعمیر پر اتفاق ہوگیا،منصوبے کیلیے ابتدائی طور پر 3کروڑ کے فنڈز بھی جاری کردیے گئے۔

ایل سی سی اے کرکٹ گراؤنڈ ایک ہزار کمروں پر مشتمل ہوٹل کی تعمیر کے مجوزہ پلان کا حصہ ہے،یوں یہ تاریخی میدان ماضی بن جائے گا،کئی سابق انٹرنیشنل کرکٹرز کا پسندیدہ گراؤنڈ اپنا وجود ہی کھوبیٹھے گا، کرکٹ کلبز اور اکیڈمیز میں اس سے تشویش کی لہر پائی جاتی ہے اور انھوں نے فیصلہ بدلنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ اسپورٹس بورڈ پنجاب نے گذشتہ سال کروڑوں روپے کی فلڈ لائٹس ایل سی سی اے گراؤنڈ میں نصب کرائی تھیں،ان پر آنے والی لاگت بھی بے کار جائے گی۔

ڈی جی اسپورٹس بورڈ عدنان ارشد اولکھ کے مطابق ہوٹل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے مکمل کیا جائے گا، اس کیلیے 2سے 3سال کا وقت درکار ہوگا،تعمیر عالمی معیارکے مطابق تیار کرنے کیلیے بڈنگ ہوگی، اسپورٹس بورڈ کی ملکیت ہوٹل کی سالانہ8 سے9ماہ کی بکنگ پی سی بی کے پاس ہوگی، پی ایس ایل اور ڈومیسٹک ایونٹس میں شریک ٹیموں کی رہائش اور انٹرنیشنل سیریز کیلیے رہائشی سہولت سے فائدہ اٹھایا جائے گا، قیام کے بعد ہوم ڈپارٹمنٹ کا مانیٹرنگ سیل بھی اسی ہوٹل میں قائم ہوگا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں