کورونا سے پاک کرکٹرز صلاحیتیں نکھارنے کیلیے پُرجوش

جنوبی افریقی کنڈیشنز سے جلد ہم آہنگی کے خواہاں مہمان پلیئرز آج پہلے پریکٹس سیشن کیلیے میدان سنبھالیں گے۔


Sports Reporter March 28, 2021
بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کی پریکٹس کے ساتھ جسمانی استعداد بہتر بنانے کیلیے فٹنس ڈرلز بھی جاری رہیں گی۔ فوٹو : اے ایف پی

WASHINGTON: کورونا سے پاک پاکستانی کرکٹرزصلاحیتیں نکھارنے کیلیے پْرجوش ہیں جب کہ اسکواڈ میں شامل تمام34ارکان کے ٹیسٹ کی رپورٹس منفی آگئیں۔

دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کیلیے پاکستان کا وائٹ بال اسکواڈ جمعے کی صبح لاہور سے جوہانسبرگ روانہ ہوا تھا، 21 کرکٹرز اور 13معاون اسٹاف ارکان قومی ایئر لائنز کی چارٹرڈ پرواز سے جنوبی افریقہ پہنچے جہاں پر کورونا ٹیسٹ کیے گئے، خوش آئند بات یہ ہے کہ مہمان اسکواڈ میں شامل تمام 34 ارکان کی رپورٹ منفی آگئی ہیں۔

کرکٹرز آج سے سپر اسپورٹس پارک سینچورین میں ٹریننگ کا آغازکریں گے، پہلا ٹریننگ سیشن دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوگا،ٹیم ذرائع کے مطابق پاکستانی اسکواڈ میں شامل تمام ارکان لاہور میں بنائے گئے بائیوببل میں تھے، سفر بھی خصوصی طیارے میں کیا، جنوبی افریقہ پہنچ کر پہلا کورونا ٹیسٹ منفی آگیا، لہٰذا اب ٹریننگ شروع کرنے میں کوئی امر مانع نہیں۔

جنوبی افریقی ٹیم پاکستان آئی تب بھی کورونا ٹیسٹ کی رپورٹس منفی آنے پر مہمان کرکٹرز کو بائیو ببل میں رہتے ہوئے پریکٹس سیشنزکی اجازت تھی، پاکستان ٹیم کیلیے بھی جنوبی افریقہ میں یہی پالیسی اپنائی گئی ہے۔

کھلاڑی میزبان بورڈ کے تحت کام کرنے والے میڈیکل پینل کی ہدایات پر پوری طرح عمل درآمد کرتے ہوئے سپر اسپورٹس پارک سینچورین میں پریکٹس کریں گے،وہاں پہلا میچ 2اپریل کو کھیلا جائے گا، پریکٹس سیشن میں مہمان کرکٹرز بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں صلاحیتیں نکھارنے کے ساتھ جسمانی استعداد بہتر بنانے کیلیے فٹنس ڈرلز کا بھی سلسلہ جاری رکھیں گے۔

ذرائع کے مطابق پہلے ایک روزہ میچ سے قبل حسن علی کی فارم اور فٹنس کا بغور جائزہ لیا جائے گا،وائٹ بال اسکواڈ میں شامل کرکٹرز کی لاہور میں قائم بائیو ببل میں منتقلی سے قبل پیسر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا،انھیں گھر میں ہی رہنے کی ہدایت دی گئی تھی، کلیئر ہونے پر وہ لاہور پہنچے تو ہوٹل میں بھی رپورٹس منفی آنے پر اسکواڈ کے ہمراہ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس دوران دیگر کرکٹرز قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس میچزکھیلنے کے ساتھ ٹریننگ بھی کرتے رہے۔

حسن علی کو ایک دن بھی میدان میں اترنے کا موقع نہیں ملا،لہٰذا انھیں پہلا ون ڈے کھلانے سے قبل فٹنس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین اب تک 79ون ڈے میچز کھیلے گئے ہیں،ان میں سے گرین شرٹس نے صرف 28جیتے، ناکامیوں کی ففٹی مکمل ہوچکی،ایک میچ بے نتیجہ رہا،پاکستان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 351، کم سے کم 89رہا، جنوبی افریقہ میں دونوں ٹیمیں 34بار مقابل ہوئی ہیں،گرین شرٹس نے12میں فتح پائی،21میں شکست ہوئی،ایک میچ بے نتیجہ رہا، پاکستان کا زیادہ سے زیادہ اسکور351، کم سے کم 107رہا۔

گرین شرٹس نے جنوبی افریقہ میں آخری سیریز نومبر 2013میں 1-2سے اپنے نام کی تھی، جنوری 2019 میں گذشتہ ٹور کے دوران5ون ڈے میچز کھیلے گئے تھے،پہلا میچ گرین شرٹس نے 5وکٹ سے جیتا، دوسرے میں پروٹیز نے اسی مارجن سے کامیابی حاصل کی،تیسرے مقابلے میں میزبان ٹیم 13رنز سے سرخرو ہوئی،چوتھے میں پاکستان کی 8وکٹ سے فتح کے بعد فیصلہ کن میچ ہوا، اس میں جنوبی افریقہ نے 7وکٹ سے کامیابی حاصل کر کے سیریز بھی 2-3سے اپنے نام کرلی۔

ان میچز میں امام الحق 271 رنز کے ساتھ مہمان ٹیم کے ٹاپ اسکورر تھے،بابر اعظم 195، فخرزمان167اور محمد حفیظ149رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔

بولرز میں شاہین شاہ آفریدی 6وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب پاکستانی بولر ثابت ہوئے،عثمان شنواری اور شاداب خان نے 5،5شکار کیے،محمد عامر اور حسن علی کی کارکردگی غیر متاثر کن رہی، دونوں تجربہ کار بولرز 2،2وکٹیں ہی حاصل کرپائے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں