ایشیا کپ میں شرکت پاکستان کا واضح یقین دہانی سے گریز
فیصلہ سیکیورٹی ماہرکی رپورٹ پر چھوڑ دیا ،ٹیم کیلیے اضافی انتظامات کا مطالبہ.
TEHRAN:
پاکستان نے بنگلہ دیش کو ایشیا کپ میں شرکت کی واضح یقین دہانی کرانے سے انکار کر دیا۔
ٹیم کیلیے اضافی سیکیورٹی انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے فیصلہ سیکیورٹی ماہر کی رپورٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے، بی سی بی بھی میزبانی خطرے میں دیکھ کر منت سماجت پر اتر آیا اور اس نے ٹیم کی حفاظت کیلیے ہر مطالبہ تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ روز دبئی میں پاک بنگلہ دیش کرکٹ حکام کی اہم ملاقات ہوئی،اس میں پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی اور سی او او سبحان احمد جبکہ بی سی بی کے صدر نظم الحسن اور سی ای او نظام الدین چوہدری شریک ہوئے۔ اس دوران ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی 20کے سیکیورٹی امور زیرغور آئے، پی سی بی آفیشلز نے شرکت کی واضح یقین دہانی سے گریز کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ پاکستان مخالف جذبات کے سبب بنگلہ دیش میں اس کے کھلاڑیوں کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے، بی سی بی نے یقین دلایاکہ ٹیم کو سربراہ مملکت کے برابر فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، پاکستانی نمائندوں نے کہا کہ گرین شرٹس کیلیے دیگر ٹیموں کے مقابلے میں اضافی انتظامات ہونے چاہئیں، اگر اسٹیڈیم کے باہر احتجاج ہوا یا ٹیم پر پتھرائو کیا گیا اس سے بچنے کیلیے کیا ہو گا؟
بنگلہ دیش نے اپنے پلان سے آگاہ کرتے ہوئے یقین دلایا کہ کوئی ایسا واقعہ نہیں ہو گا،اس کے باوجود پی سی بی جو انتظامات چاہتاہے ہم کرنے کو تیار ہیں، پاکستانی آفیشلز نے واضح کر دیا کہ فیصلہ20 جنوری کو ڈھاکا میں آئی سی سی میٹنگ کے بعد ہو گا، اس میں شریک نمائندے کی رپورٹ انتہائی اہمیت کی حامل جبکہ حکومتی رائے کو اولیت دی جائے گی، نمائندہ بنگلہ دیش میں پاکستانی ہائی کمشنر سے بھی ملاقات کرے گا، ایک تجویز یہ بھی ہے کہ ایونٹ کے تمام میچز کسی ایک ہی شہر میں رکھے جائیں تاکہ سیکیورٹی کے حوالے سے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ دوسری جانب آئی سی سی کے فل ممبرز کا اجلاس گذشتہ روز دبئی میں ہوا، اس دوران آئندہ8برس کے ایونٹس کیلیے ٹی وی رائٹس کے معاملے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
پاکستان نے بنگلہ دیش کو ایشیا کپ میں شرکت کی واضح یقین دہانی کرانے سے انکار کر دیا۔
ٹیم کیلیے اضافی سیکیورٹی انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے فیصلہ سیکیورٹی ماہر کی رپورٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے، بی سی بی بھی میزبانی خطرے میں دیکھ کر منت سماجت پر اتر آیا اور اس نے ٹیم کی حفاظت کیلیے ہر مطالبہ تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ روز دبئی میں پاک بنگلہ دیش کرکٹ حکام کی اہم ملاقات ہوئی،اس میں پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی اور سی او او سبحان احمد جبکہ بی سی بی کے صدر نظم الحسن اور سی ای او نظام الدین چوہدری شریک ہوئے۔ اس دوران ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی 20کے سیکیورٹی امور زیرغور آئے، پی سی بی آفیشلز نے شرکت کی واضح یقین دہانی سے گریز کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ پاکستان مخالف جذبات کے سبب بنگلہ دیش میں اس کے کھلاڑیوں کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے، بی سی بی نے یقین دلایاکہ ٹیم کو سربراہ مملکت کے برابر فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، پاکستانی نمائندوں نے کہا کہ گرین شرٹس کیلیے دیگر ٹیموں کے مقابلے میں اضافی انتظامات ہونے چاہئیں، اگر اسٹیڈیم کے باہر احتجاج ہوا یا ٹیم پر پتھرائو کیا گیا اس سے بچنے کیلیے کیا ہو گا؟
بنگلہ دیش نے اپنے پلان سے آگاہ کرتے ہوئے یقین دلایا کہ کوئی ایسا واقعہ نہیں ہو گا،اس کے باوجود پی سی بی جو انتظامات چاہتاہے ہم کرنے کو تیار ہیں، پاکستانی آفیشلز نے واضح کر دیا کہ فیصلہ20 جنوری کو ڈھاکا میں آئی سی سی میٹنگ کے بعد ہو گا، اس میں شریک نمائندے کی رپورٹ انتہائی اہمیت کی حامل جبکہ حکومتی رائے کو اولیت دی جائے گی، نمائندہ بنگلہ دیش میں پاکستانی ہائی کمشنر سے بھی ملاقات کرے گا، ایک تجویز یہ بھی ہے کہ ایونٹ کے تمام میچز کسی ایک ہی شہر میں رکھے جائیں تاکہ سیکیورٹی کے حوالے سے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ دوسری جانب آئی سی سی کے فل ممبرز کا اجلاس گذشتہ روز دبئی میں ہوا، اس دوران آئندہ8برس کے ایونٹس کیلیے ٹی وی رائٹس کے معاملے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔