آسٹریلیا میں جنسی اسکینڈل پر کابینہ کے 2 ارکان برطرف

کرسچن پورٹر پر ہم جماعت طالبہ کو جنسی زیادتی جبکہ لنڈ رینالڈس پر جنسی زیادتی کی شکار ملازمہ کی تضحیک کا الزام تھا

دونوں وزرا کو نچلی سطح کا قلمدان دیدیا گیا ہے جو وزیر کے برابر نہیں، فوٹو: فائل

آسٹریلیا میں کابینہ کے دو وزرا کو جنسی اسکینڈل سامنے آنے پر عہدوں سے برطرف کرکے نچلی سطح کی ذمہ داریاں دیدی گئی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا میں جنسی اسکینڈل سامنے آنے پر کابینہ کے 2 ارکان اٹارنی جنرل کرسچن پورٹر اور خاتون وزیر دفاع لنڈا رینالڈس کو عہدوں سے ہٹادیا گیا ہے۔ وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے یہ اقدام شدید عوامی دباؤ اور ردعمل کے نتیجے میں اُٹھایا ہے۔

اٹارنی جنرل کرسچن پورٹر پر 1988 میں اپنی ہم جماعت 16 سالہ طالبہ علم کی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام تھا۔ خاتون نے گزشتہ برس خودکشی کرلی تھی تاہم اٹارنی جنرل نے اس الزام کی تردید کی تھی۔

دوسری جانب خاتون وزیر دفاع لنڈا رینالڈس پر پارلیمنٹ کے دفتر میں کام کرنے والی ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتی کی تحقیقات میں غلطی پیدا کرنے اور جنسی زیادتی کی شکار خاتون کو "جھوٹ بولنے والی گائے" کہنے کا الزام تھا۔


یہ خبر بھی پڑھیں : آسٹریلوی پارلیمنٹ میں وزیر کے کمرے میں خاتون اسٹاف کیسا تھ جنسی زیادتی

وزیراعظم نے وزرا سے عہدے تو واپس لے لیئے تاہم دونوں کو نچلی سطح کی ذمہ داریاں دیدی ہیں جس پر اپوزیشن نے وزیراعظم کے اقدام کو نمائشی قرار دیتے ہوئے سخت احتجاج بھی کیا۔

وزیراعظم کے حکم کے تحت کرسچن پورٹر اب انڈسٹری ، سائنس، ٹیکنالوجی جب کہ لنڈا رینالڈس سرکاری خدمات سے متعلق وزارت کا کام دیکھیں گی تاہم دونوں کو وزرا تصور نہیں کیا جائے گا۔

الزامات سامنے آنے کے بعد سے دونوں وزرا 3 ہفتوں سے چھٹیوں پر تھے، اس سے قبل وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے دونوں وزرا کو کابینہ میں واہس آنے کے لیے زور دیا تھا تاہم انہیں شدید عوامی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Load Next Story