خیبر پختونخوا میں شادی کی تقریبات پر پابندی ماسک نہ پہننے پر گرفتاری کا فیصلہ
سیفٹی ماسک نہ پہننے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، پولیس
خیبر پختونخوا میں شادی کی تقریبات پر پابندی لگادی گئی اور پشاور میں کورونا سے بچاؤ کے لیے آج سے سیفٹی ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔
پولیس کے مطابق سیفٹی ماسک نہ پہننے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سی سی پی او پشاور عباس احسن کے مطابق شہر کے تمام سرکلز کو سیفٹی ماسک کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ سیفٹی ماسک نہ پہننے والوں کو مرحلہ وار گرفتار کیا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا بے قابو؛ 9 ماہ بعد ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ
ادھر وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں آئے روز اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔
معاون خصوصی کامران بنگش نے بتایا کہ کل سے شادی ہالز کے اندر شادی بیاہ کی تقریبات پر پابندی عائد ہوگی، اس وقت صوبے کے کل 16 اضلاع میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے جن میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کسی بھی ضلع میں کورونا کے مثبت کیسز پانچ فیصد ہونے کی صورت میں وہاں تعلیمی اداروں کو بند کیا جائے گا، سول سکریٹریٹ میں ملاقاتیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کامران بنگش نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں صرف 50 فیصد کام کرے گا ، صوبائی وزراء کو اختیار ہوگا کہ وہ حالات کے مطابق اپنے دفاتر میں عملے کو مزید کم کریں، رمضان تک سیف ڈیز پر انٹر پراونشل ٹرانسپورٹ بند رہے گی، پولیو مہم جاری رہے گی جس کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے خصوصی میکنزم ترتیب دیا جائے گا، حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں حکومت مزید سخت فیصلوں پر مجبور ہوگی۔
پولیس کے مطابق سیفٹی ماسک نہ پہننے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سی سی پی او پشاور عباس احسن کے مطابق شہر کے تمام سرکلز کو سیفٹی ماسک کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ سیفٹی ماسک نہ پہننے والوں کو مرحلہ وار گرفتار کیا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا بے قابو؛ 9 ماہ بعد ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ
ادھر وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں آئے روز اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔
معاون خصوصی کامران بنگش نے بتایا کہ کل سے شادی ہالز کے اندر شادی بیاہ کی تقریبات پر پابندی عائد ہوگی، اس وقت صوبے کے کل 16 اضلاع میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے جن میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کسی بھی ضلع میں کورونا کے مثبت کیسز پانچ فیصد ہونے کی صورت میں وہاں تعلیمی اداروں کو بند کیا جائے گا، سول سکریٹریٹ میں ملاقاتیوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کامران بنگش نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں صرف 50 فیصد کام کرے گا ، صوبائی وزراء کو اختیار ہوگا کہ وہ حالات کے مطابق اپنے دفاتر میں عملے کو مزید کم کریں، رمضان تک سیف ڈیز پر انٹر پراونشل ٹرانسپورٹ بند رہے گی، پولیو مہم جاری رہے گی جس کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے خصوصی میکنزم ترتیب دیا جائے گا، حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں حکومت مزید سخت فیصلوں پر مجبور ہوگی۔