تابش گوہر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم مقرر
وزیراعظم نے پٹرولیم بحران پر معاون خصوصی ندیم بابر اور سیکریٹری پیٹرولیم کو عہدے سے ہٹادیا تھا
BEIJING:
وزیراعظم عمران خان نے سابق چیئرمین کے الیکٹرک تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے پیٹرولیم مقرر کردیا۔
تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے پیٹرولیم کا اضافی چارج دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے مطابق وہ معاون خصوصی برائے پاور و پیٹرولیم ہونگے۔
کابینہ ڈویژن نے ندیم بابر کو معاون خصوصی کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر مستعفی
تابش گوہر کو پچھلے سال بھی وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے توانائی مقرر کیا گیا تھا تاہم پھر رواں سال جنوری میں وہ مستعفی ہوگئے تھے۔ وہ صرف 2 ماہ ہی معاون خصوصی رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم بحران پر معاون خصوصی ندیم بابر اور سیکریٹری پیٹرولیم کو عہدے سے ہٹادیا گیا
تابش گوہر 7 سال تک کے الیکٹرک میں بطور سی ای او، ڈائریکٹر اور چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے تاہم 2015 میں وہ مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد وہ بجلی و توانائی کے شعبے میں مشاورت اور معاونت دینے کی اپنی کمپنی اوسیس کے بانی و سربراہ ہیں۔ کراچی میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے سابق چیئرمین کے الیکٹرک تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے پیٹرولیم مقرر کردیا۔
تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے پیٹرولیم کا اضافی چارج دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے مطابق وہ معاون خصوصی برائے پاور و پیٹرولیم ہونگے۔
کابینہ ڈویژن نے ندیم بابر کو معاون خصوصی کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر مستعفی
تابش گوہر کو پچھلے سال بھی وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے توانائی مقرر کیا گیا تھا تاہم پھر رواں سال جنوری میں وہ مستعفی ہوگئے تھے۔ وہ صرف 2 ماہ ہی معاون خصوصی رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم بحران پر معاون خصوصی ندیم بابر اور سیکریٹری پیٹرولیم کو عہدے سے ہٹادیا گیا
تابش گوہر 7 سال تک کے الیکٹرک میں بطور سی ای او، ڈائریکٹر اور چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے تاہم 2015 میں وہ مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد وہ بجلی و توانائی کے شعبے میں مشاورت اور معاونت دینے کی اپنی کمپنی اوسیس کے بانی و سربراہ ہیں۔ کراچی میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔