کراچی میں پہلی الیکٹرک بس چلنے پر فواد چوہدری کی سندھ حکومت کی تعریف
الیکٹرک بس ٹاور سے سہراب گوٹھ تک چلے گی جس کا ایک اسٹاپ کا کرایہ 10 روپے ہوگا
KARACHI:
کراچی میں الیکٹرک بس منصوبے کا آغاز ہوگیا جو ٹاور سے سہراب گوٹھ تک چلے گی اور ایک اسٹاپ کا کرایہ 10 روپے ہوگا۔
وزیرٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت الیکٹرک بس کا افتتاح کیا۔ الیکٹرک بس ٹاور سے سہراب گوٹھ تک چلے گی جس کا ایک اسٹاپ کا کرایہ 10 روپے ہوگا، بس کے مجموعی طور پر 10 اسٹاپ ہوں گے، سیفائر گروپ کی الیکٹرک بس 37 سیٹوں پر مشتمل ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرک بس آزمائشی بنیادوں پر ٹاور سے براستہ ایم اے جناح روڈ شاہراہ پاکستان سہراب گوٹھ تک چلائی جائے گی، ایک سے دوسرے اسٹاپ تک کرایہ دس روپے رکھا گیا ہے، اس کا کرایہ فی کلو میٹر 4 روپے ہوگا اور یہ سیٹ ٹو سیٹ چلے گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سیفائر گروپ کی بس مکمل طور پر الیکٹرک بس ہے، ہرماہ ان بسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا، 2017 سے اس شعبے میں جتنا کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، کورونا کی وجہ سے بہت سی چیزیں متاثر ہوئی ہیں تاہم اب الیکٹرک بس منصوبہ کا پہلی مرتبہ سندھ میں آغاز ہوا ہے، رواں سال کے آخر تک 100 الیکٹرک بسیں سڑکوں پر لائی جائیں گی۔
اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اپنے بس منصوبوں پر بھی پیشرفت ہوئی ہے، کراچی میں پیپلزپارٹی حکومت نے ہر شعبے میں بہتر کام کیا ہے، بی آرٹی بھی مکمل ہونے جارہا ہے ہم بہت جلد 250 بسز کی ٹریڈنگ میں جارہے ہیں۔
اس موقع پر سی ای او سفائرگروپ احمد جاوید چودھری نے کہا کہ کراچی میں پہلی الیکٹرک بس چلارہی ہے یہ ٹاورسے سہراب گوٹھ تک چلے گی ہرمہینے ان بسوں کی تعداد میں اضافہ کرتے جائیں گے، صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں بھرپور تعاون کیا ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں خاص طور پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ان کی سربراہی میں کام کرنے والی وزارت ٹرانسپورٹ کراچی میں الیکٹرک بس چلانے پر داد کی مستحق ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اس حوالے سے سندھ حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتی ہے اور مجھے امید ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا بھی جلد یہ اقدام اٹھائیں گے۔
کراچی میں الیکٹرک بس منصوبے کا آغاز ہوگیا جو ٹاور سے سہراب گوٹھ تک چلے گی اور ایک اسٹاپ کا کرایہ 10 روپے ہوگا۔
وزیرٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت الیکٹرک بس کا افتتاح کیا۔ الیکٹرک بس ٹاور سے سہراب گوٹھ تک چلے گی جس کا ایک اسٹاپ کا کرایہ 10 روپے ہوگا، بس کے مجموعی طور پر 10 اسٹاپ ہوں گے، سیفائر گروپ کی الیکٹرک بس 37 سیٹوں پر مشتمل ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرک بس آزمائشی بنیادوں پر ٹاور سے براستہ ایم اے جناح روڈ شاہراہ پاکستان سہراب گوٹھ تک چلائی جائے گی، ایک سے دوسرے اسٹاپ تک کرایہ دس روپے رکھا گیا ہے، اس کا کرایہ فی کلو میٹر 4 روپے ہوگا اور یہ سیٹ ٹو سیٹ چلے گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سیفائر گروپ کی بس مکمل طور پر الیکٹرک بس ہے، ہرماہ ان بسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا، 2017 سے اس شعبے میں جتنا کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، کورونا کی وجہ سے بہت سی چیزیں متاثر ہوئی ہیں تاہم اب الیکٹرک بس منصوبہ کا پہلی مرتبہ سندھ میں آغاز ہوا ہے، رواں سال کے آخر تک 100 الیکٹرک بسیں سڑکوں پر لائی جائیں گی۔
اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اپنے بس منصوبوں پر بھی پیشرفت ہوئی ہے، کراچی میں پیپلزپارٹی حکومت نے ہر شعبے میں بہتر کام کیا ہے، بی آرٹی بھی مکمل ہونے جارہا ہے ہم بہت جلد 250 بسز کی ٹریڈنگ میں جارہے ہیں۔
اس موقع پر سی ای او سفائرگروپ احمد جاوید چودھری نے کہا کہ کراچی میں پہلی الیکٹرک بس چلارہی ہے یہ ٹاورسے سہراب گوٹھ تک چلے گی ہرمہینے ان بسوں کی تعداد میں اضافہ کرتے جائیں گے، صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں بھرپور تعاون کیا ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں خاص طور پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ان کی سربراہی میں کام کرنے والی وزارت ٹرانسپورٹ کراچی میں الیکٹرک بس چلانے پر داد کی مستحق ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اس حوالے سے سندھ حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتی ہے اور مجھے امید ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا بھی جلد یہ اقدام اٹھائیں گے۔